لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے شریف گروپ کےدفاترپرچھاپہ مارکر کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ سمیت اہم ریکارڈ قبضہ میں لے لیا، نیب حکام کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی اسکینڈل کے معاملے پر چھاپے مارے گئے۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے شریف گروپ کےدفاترپرچھاپے مارے اور دفاتر سے کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ سمیت اہم ریکارڈ قبضہ میں لیا گیا جبکہ شریف گروپ آف انڈسٹریز کے چیف فنانشل آفیسر کے دفتر سے اہم دستاویزات قبضہ میں لے گئیں۔
، نیب حکام نے کہا ہے کہ چھاپوں کے لئے آج صبح مجسٹریٹ سے باقاعدہ اجازت لی گئی تھی ، چھاپے شہباز شریف کیخلاف نیب میں زیر تحقیقات ٹی ٹی سکینڈل میں اہم ریکارڈ کی موجودگی کی اطلاع پر مارے گئے۔
ذرائع کے مطابق چھاپہ سلمان شہباز اور محمد عثمان کے دفتر پر مارا گیا، شریف فیملی کی منی لانڈرنگ اور بےنامی کمپنیاں 55 کے سے آپریٹ ہوتی تھیں، نیب کو بےنامی کمپنی یونی ٹاس، وقار ٹریڈنگ سمیت دیگر سے متعلق ریکارڈمطلوب ہے جبکہ 55 کے سے متعلقہ ریکارڈ غائب کیا جا چکاہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ نیب نےشریف گروپ کے دفاتر پر چھاپہ مارا ، چھاپہ ماڈل ٹاؤن کے 55 اور ایف 91 پر مارا گیا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھاکہ اصل چھاپہ جہاں مارناتھا وہاں نہیں ماراجارہا، چھاپہ خسروبختیاراورجہانگیرترین کی ملوں پربھی ماریں، 12 ہزار کا قرضہ ان لوگوں کی جیبوں میں گیا، دوسروں پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں، 18 ماہ میں ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں کرپشن کہاں ثابت ہوئی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ عدالت نے کہا شہباز شریف نے پنجاب میں کرپشن روکی، جب یہ لوگ عدالت میں جاتے ہیں، کوئی ثبوت نہیں ہوتا، خسروبختیار اور جہانگیرترین کی ملوں پر چھاپہ نہیں مارا جائےگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ، نیب والے چھاپے سے پہلے نوٹس نہیں دیتے اور یہ کچھ بتاتے ، بس کمپیوٹر اٹھا کر لے جاتے ہیں، پوری انکوائری کےباوجودان کوکچھ نہیں مل رہا، اس کا مقصد اس چھاپے سے نظریں ہٹانا ہے ، جوجہانگیرترین اورخسروبختیارکی ملوں پر پڑنا تھا۔