اسلام آباد : سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے 48 ہزار روپے کے بینک اکاؤنٹ کو فریز کرانے کی درخواست پر برہمی کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) 48 ہزار روپے کے بینک اکاؤنٹ کو فریز کرانے سپریم کورٹ پہنچ گیا،چیف جسٹس نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ ملزم کے اکاؤنٹس میں کتنی رقم ہے جو فریزکرنی ہے۔
نیب پراسیکوٹر نے بتایا کہ 48 ہزار 674 روپے کے بینک اکاونٹ کے فریزنگ آرڈر درکار ہیں، جس پر چیف جسٹس پاکستان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ کیسا مذاق ہے ،نیب اس وقت اختیار کا غلط استعمال کر رہا ہے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نیب کو ایک اختیار مل گیا جسے ہر جگہ استعمال کررہا ہے، نیب صرف 48 ہزار روپےکے پیچھے پڑا ہے، 48 کروڑ ہوتے تو بات بھی تھی۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ نیب فیئر نہیں ہے ، نیب کو ایسی درخواست دائر نہیں کرنی چاہیے تھی۔
عدالت کے برہمی ظاہر کرنے پر نیب نے درخواست واپس لے لی، جس کے بعد سپریم کورٹ نے درخواست واپس لینے پر کیس نمٹا دیا۔