لاہور: عدالت عظمیٰ کے حکم کے بعد نیب نے حکمران خاندان کے اثاثوں کی تفتیش کے لیے کی جانے والی کارروائی تیز کردی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اور اہلخانہ سے متعلق تفصیلات طلب کرتے ہوئے نیب نے کراچی، اسلام آباد اور لاہور کے مختلف بینکوں کو خط لکھ ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق نیب نے اسحٰق ڈار، ان کی اہلیہ، ان کے بیٹوں، علی، مجتبیٰ اور بہو اسما ڈار کے اکاؤنٹس کی تفصیلات بینکوں سے طلب کرلیں۔
نیب حکام کی جانب سے اسحٰق ڈار کی اہلیہ کے اکاؤنٹس کی مکمل معلومات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ نیب کا کہنا ہے کہ تمام افراد کے لاکرز کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔
اس سلسلے میں نیب نے مختلف بینکوں اور ایس ای سی پی کو خط لکھا ہے۔
ایس ای سی پی کو لکھے گئے خط میں ڈار خاندان کی 8 کمپنیوں سے متعلق معلومات طلب کی گئی ہیں جن میں سی این جی پاکستان لمیٹڈ، اسپینسر ڈسٹری بیوشن لمیٹڈ، ہجویری ہولڈنگز، گلف انشورنس، ایچ ایس ڈی سیکیورٹیز، اسپینسر فارمیسی اور ہجویری مضاربہ مینجمنٹ کمپنی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار کے اثاثوں میں 91 گنا اضافے کا انکشاف
ایس ای سی پی ذرائع کے مطابق ایس ای سی پی نے کارپوریٹ سپرویژن ڈپارٹمنٹ کے جوائنٹ ڈائریکٹر علی عدنان کو معاون مقرر کر دیا ہے۔ علی عدنان نیب کو تمام معاونت اور ریکارڈ فراہم کریں گے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے اور اثاثوں میں اضافے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا تھا۔
پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ میں اسحٰق ڈار کی بہو اسما ڈار کے اثاثوں میں اضافے کا انکشاف بھی کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق خسارے میں چلنے والی چوہدری شوگر ملز بھی اسما ڈار کو منافع دیتی رہی۔
وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی بہو اسما ڈار سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی بھی ہیں۔
یاد رہے کہ آج نیب نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کے دونوں بیٹوں اور وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو تفتیش کے لیے طلب کیا تھا تاہم ان میں سے کوئی بھی نیب میں پیش نہ ہوا۔