لاہور: شریف فیملی کی منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات میں تیزی آگئی، نیب کی تفتیشی ٹیم نے بیس سال میں پانچ کروڑسےسوا تین ارب روپے اضافے کے حوالے سے حمزہ شہباز کو تیس اپریل کے لیے سوالنامہ بھیج دیا۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف کے صاحبزادے اور پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف منی لانڈرنگ یا آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس کی تفتیش کے دوران نیب ٹیم کو تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔
منی لانڈرنگ اور آمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف تحقیقات مختلف زاویوں سےجاری ہیں ، شریف خاندان پر الزام ہے کہ 1999 میں اُن کے اثاثہ جات کی مالیت پانچ کروڑ چھتیس لاکھ تھی جبکہ 2019 تک اُن میں سوا تین ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
نیب نےحمزہ شہبازکوتیس اپریل کوطلب کرتے ہوئے سوالنامہ بھیج دیا جبکہ گزشتہ سماعت پر پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر نیب لاہور میں پیش ہوئے تھے جہاں وہ تفتیشی ٹیم کو تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے۔
مزید پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: نیب نے حمزہ اور عائشہ احد کو طلب کر لیا
نیب نے آئندہ پیشی کے لیے سوالنامےمیں حمزہ شہباز سے دو ہزار پانچ سے اب تک تمام کمپنیوں میں سرمایہ کاری کا ریکارڈ طلب کیا جبکہ کمپنیوں پرقرض،سلمان اورنصرت شہبازکیساتھ شراکت داری کی تفصیلات بھی پوچھی ہیں۔
نیب نےحمزہ شہباز کو ٹیکس ریٹرنز، ویلتھ اسٹیٹمنٹ بھی دینےکی ہدایت کی جبکہ فضل دادعباسی، قاسم قیوم اورمشتاق چینی سے ملنےوالی رقم کاجواب بھی طلب کیا، اسی طرح ملنے والے قیمتی تحائف اور تنخواہوں کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
دوسری جانب نیب کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی اہلیہ اور صاحبزادیوں کو سوالنامہ بھیجا گیا تھا جس کا انہوں نے 10 روز گزر جانے کے باوجود بھی جواب نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف، حمزہ اور سلمان کے خلاف آمدن سے زاید اثاثہ کیس میں اہم پیش رفت
قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف کی اہلیہ نصرت اور بیٹیوں جویریہ اوررابعہ سے ذرائع آمدن جبکہ ملنے والے تحفے تحائف کی تفصیل مانگی گئی ساتھ ہی ماڈل ٹاؤن اور ڈونگا گلی کی رہائش گاہ کی خریداری کےذرائع بھی معلوم کئے گئے ہیں۔