جمعرات, جولائی 3, 2025
اشتہار

نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر نیب کی شرائط سامنے آگئیں

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر نیب کی شرائط سامنے آگئی ہیں، نیب کی سفارش پر وزارت داخلہ نے نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا تھا۔

تفصیلات کے مطابق نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کیس کی مالیت کے برابر رقم یا پراپرٹی بطورگارنٹی جمع کرائیں۔

نیب ذرائع کہنا ہے کہ بیرون ملک جانے کے بعد ملزم پرکوئی اختیارنہیں چلتا، ماضی میں بھی لوگ بیرون ملک گئے اورواپس نہیں آئے اور نہ ہی آج تک کوئی ادارہ ان کےحوالے سے کچھ نہیں کرسکا۔

العزیزیہ کیس میں نوازشریف کو مجموعی طور پر ساڑھے6ارب روپےجرمانہ کیا گیا تھا اور اب نوازشریف کو بیرون ملک جانےکیلئےاتنی ہی رقم اداکرناہوگی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط منظوری دے دی گئی، نواز شریف کو باہر جانے کے لئے سیکیورٹی بانڈز دینا ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کابینہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دے دی

قبل ازیں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر وفاقی وزیرقانون بیرسٹر فروغ نسیم کی زیر صدارت کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا، معاون خصوصی شہزاد اکبر، سیکریٹری داخلہ اعظم سلیمان ، ڈاکٹر عدنان اور عطااللہ تارڑ بھی اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ اجلاس میں نیب کے 2نمائندے بھی موجود تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس سیکریٹری صحت پنجاب نے ذیلی کمیٹی میں پیش کی،ایک رپورٹ میں واضح لکھا ہے نواز شریف کوبیرون ملک علاج کی ضرورت ہے ، جس پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے پراسیکیوٹر نیب کو طلب کر لیا۔

کمیٹی کا کہنا ہے کہ نیب پراسیکیوٹر نام ای سی ایل سے نکالنے پر واضح مؤقف پیش کریں اور چیئرمین نیب سےواضح ہدایات لے کر آئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے جواب میں کہا کہ انسانی بنیاد پر نوازشریف کے بیرون ملک علاج پر اعتراض نہیں، نام ای سی ایل سے نکالنے کاحتمی فیصلہ حکومت خود کرے۔

یاد رہے نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال دی تھی اور کہا تھا کہ وفاقی حکومت مجاز اتھارٹی ہے۔

کہا جارہا تھا کہ ایگزیٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کے معاملے پر نیب افسران میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، قومی احتساب بیورو کے افسران نے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا ہے کہ نوازشریف نے بیرونِ ملک بھیجنا مقصود ہے تو پلی بارگین کے بعد بھیجا جائے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں