لاہور : نیب نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، رواں ہفتے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کیےجانے کاامکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر شکنجہ کسنے کی تیاری کرلی گئی، نیب نے شہباز شریف کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا ،کیس کا تمام ریکارڈ نیب ہیڈکوراٹرز اسلام آباد بھجوا دیاگیا ہے۔
نیب کی جانب سے رواں ہفتے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کیےجانے کاامکان ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے آشیانہ اقبال اسکینڈل میں شہبازشریف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 1 ،1 کروڑ روپے مچلکے جمع کرانے اور رہائی کا حکم دیا تھا۔
اسپیشل پراسکیوٹر نیب اکرم قریشی نے دلائل دیے تھے کہ میاں شہباز شریف نے ملز کو فائدہ پہنچانے کے لئے سرکاری خرچ سے نالہ تعمیر کیا، تاہم شہباز شریف کے وکیل نے کہا تھا کہ مفاد عامہ کے منصوبے کی منظوری پنجاب اسمبلی اور کابینہ نے دی۔
مزید پڑھیں : لاہورہائی کورٹ نے شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظورکرلی
عدالت نے قرار دیا تھا کہ جب نیب ملز کے سابق چیف ایگزیکٹو حمزہ شہباز کو تعاون کرنے پر گرفتار نہیں کرنا چاہتی تو شہبازشریف جو کبھی رمضان شوگر ملز کے چیف ایگزیکٹو رہے ہی نہیں ان کی گرفتاری کی کیا ضرورت ہے۔
بعد ازاں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کو ضمانت ملنے پر پوری قوم مایوس ہے، نیب فیصلہ چیلینج کرے، ہم نظام کو بدل کر انھیں دوبارہ کٹہرے میں لے کرآئیں گے۔
واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
بعد ازاں قومی احتساب بیورو کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔