لاہور : نیب کی ٹیم لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کے حوالے سے تحقیقات کے لیے کل شہباز شریف کے گھر جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے تحقیقات کے لیے ان کے گھر جائے گی۔
نیب ذرائع کے مطابق نیب نے شہباز شریف کو اپنی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی تحقیقات اور آمد کے حوالے سے آگاہ کر دیا ہے، نیب ٹیم کل شہبازشریف سے تحقیقات کے لئے ان کی رہائش گاہ ماڈل ٹاون جائے گی۔
دوسری جانب ترجمان شریف فیملی عطاء اللہ تارڑ کے مطابق شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے حوالے سے نوٹس موصول ہو گیا ہے، نیب نوٹس بارے شہباز شریف اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت کر رہے ہیں۔
یاد رہے اس سے قبل بھی نیب ٹیم ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اورآمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں تفتیش کے لئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی رہائشگاہ جانے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا گیا تھا کہ تین رکنی نیب ٹیم شہبازشریف سے سات سوالات پرجواب طلب کرےگی جبکہ زائد اثاثے بنانے سے مختلف بھی سوالات تیار ہے۔
سوالنامے میں شہباز شریف سے پوچھا گیا کہ قانون کیخلاف ایل ڈبلیوایم سی بنانے کی سمری کیوں منظور کی گئی؟ایس ڈبلیوایم سی کامینجمنٹ یونٹ فعال ہونے کے باوجود کمپنی بنانےکی کیاضرورت؟غیرقانونی اقدامات سے حکومت کو اربوں کانقصان پہنچا؟اس پرکیا کہیں گے؟ جبکہ اکاونٹ میں مشتبہ ٹرانزیکشن اورچوہدری شوگرملز پربھی تحقیقات ہونا ہے۔
شہباز شریف سے سوال کیا گیا کہ صفائی کمپنی بنانے سے قبل اس کےنفع ونقصان کی تحقیق کرائی گئی؟ کیاکمپنی آئی سٹیک کوقانونی طریقہ استعمال کئے بغیر ٹھیکہ دیاگیا؟ غیرملکی کمپنیوں کو320ملین ڈالرکاٹھیکہ آوٹ سورس کااختیارکس نےدیا؟ اور صفائی کمپنی کو بغیرکسی جامع منصوبے کے قرضہ، امداد دینے کا فیصلہ کیوں کیا گیا ؟
سوالنامے میں پوچھا گیا تھا کہ ایل ڈبلیو ایم نےقرض واپس،سرمایہ پیداکرنے کے منصوبے کیوں مسترد کیے؟ جو غیرقانونی اقدامات اٹھائے گئے، حکومت کو اربوں کا نقصان پہنچا؟ جبکہ شہبازشریف اکاؤنٹ میں مشتبہ ٹرانزیکشن کے شواہد بھی ملےہیں۔
خیال رہے نیب ویسٹ شہباز شریف کیخلاف مینجمنٹ کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس ، منی لانڈرنگ کیس ، ایل ڈبلیو ایم سی کرپشن کیس اور چوہدری شوگر ملز کی تحقیقات کر رہا ہے جبکہ ویسٹ مینجمنٹ کیس میں شہباز شریف کو تین مرتبہ طلب کیاگیا مگر وہ پیش نہیں ہوئے۔