جمعہ, جون 28, 2024
اشتہار

’لگتا ہے سانس لینے کا بھی ٹیکس دینا پڑے گا‘

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی کے علاقے لیاری سے پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی نبیل گبول نے کہا ہے کہ لگتا ہے ہم جو سانس لے رہے ہیں اس کا بھی ٹیکس دینا پڑے گا۔

قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان قرضے اتارنے کیلئے قرضے لے رہا ہے میں 2002 میں سب سے زیادہ خوش تھا کیونکہ میں مکمل طور پر اپوزیشن میں تھا آج میں آدھا تیتر آدھا بٹیر ہوں، پتہ نہیں کیا بولنا ہے۔

نبیل گبول نے کہا کہ نان فائلرز کی سمیں بند ہوئیں لیکن اللہ کا شکر ہے میری سم بند نہیں ہوئی، جو چیزیں بیچ رہا ہے وہ ٹیکس نہیں دے رہا بلکہ خریدار دے رہا ہے ہم جو سانس لے رہے ہیں ہمیں اس کا بھی ٹیکس دینا پڑے گا۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ اس زندگی سے اچھا ہے آدمی مر کیوں نہیں جاتا، سکون واقعی قبر میں ہے یہ پریشانیاں ہم جیسے لوگ برداشت نہیں کر سکتے تو عام آدمی کا کیا ہو گا۔

لیاری میں لوڈشیڈنگ پر انہوں نے کہا کہ آپ کراچی اور لیاری کے حالات وہی کر رہے ہیں جو آزادکشمیر میں تھے آزادکشمیر میں جب لوگوں نے ڈنڈے نکالے تو ان کے بجلی بل معاف ہو گئے۔

نبیل گبول نے مطالبہ کیا کہ ایک دن کیلئے قومی اسمبلی کا سیشن ایئرکنڈیشن کے بغیر چلایا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں