نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے پاکستانی شہریوں کے لیے بڑی پیشکش کا اعلان کیا ہے جو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اپنے اعضا دوسروں کو عطیہ کرتے ہیں۔
نادرا کی جانب سے جاری کردہ سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ اعضا عطیہ کرنے والے شہریوں کو تاحیات شناختی کارڈ جاری کیا جائے گا جس میں ایک خاص نشان ’سبز‘ رنگ کا ہے۔
پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد متعلقہ عطیہ دہندگان کے رجسٹریشن حکام کے ساتھ رجسٹرڈ ہوں اور اپنا خصوصی اسمارٹ شناختی کارڈ اور نائیکوپ حاصل کرنے کے لیے نادرا آفس سے رجوع کریں۔
شہری پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے نائیکوپ یا خاص نشان کے ساتھ اسمارٹ کارڈ کے لیے بھی درخواست دے سکتے ہیں۔
اس سے قبل سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو پر نادرا کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی تھی کہ ویڈیو میں جو شخص نادرا آفس میں خود کو فوت شدہ ظاہر کرنے پر تعجب کا اظہار کر رہے ہیں، ان کی وفات کا اندراج متعلقہ یونین کونسل میں ان کے قریبی رشتہ دار نے کروا رکھا تھا۔
نادرا کے مطابق پیدائش، وفات اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کا اندراج متعلقہ یونین کونسل کی ذمہ داری ہے، جس کی روشنی میں نادرا شہریوں کو شناختی دستاویزات کا اجرا کرتا ہے۔
ملک بھر میں 70 لاکھ سے زائد افراد کی وفات کا اندراج متعلقہ یونین کونسلوں میں ہو چکا ہے، لیکن ان فوت شدہ افراد کے قریبی رشتہ داروں نے اس ریکارڈ کو نادرا میں اپ ڈیٹ نہیں کرایا، اور ان کے شناختی کارڈ منسوخ نہیں کرائے۔
ناردا کا کہنا تھا کہ ایسے تمام لوگوں کے موبائل فون پر اور ان کے قریبی رشتہ داروں کے موبائل فون پر پیغامات ارسال کیے گئے ہیں تاکہ اگر وہ واقعی فوت شدہ ہیں تو ان کے قریبی خون کے رشتہ دار قریبی نادرا دفتر میں آ کر ان کا شناختی کارڈ منسوخ کروائیں اور اگر وفات کا اندراج غلط ہوا ہے تو متعلقہ یونین کونسل میں ریکارڈ کی تصحیح کروائیں۔