اسلام آباد: سپریم کورٹ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹ ڈالنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ہے، چیئرمین نادرا کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ووٹنگ کے لیے آن لائن سسٹم تیار کرلیا ہے۔
چیئرمین نادرا مبین یوسف نے سپریم کورٹ میں ویڈیو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ سسٹم اردو اور انگلش میں بنایا گیا ہے، ووٹر کی شناخت پاسپورٹ ٹریکنگ نمبر سے کی جائے گی، ایسا کوڈ دیا جائے گا جو روبوٹ نہ پڑھ سکے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے چیئرمین نادرا سے استفسار کیا کہ کیا ویب سائٹ ہیک ہوسکتی ہے؟ چیئرمین نادرا نے کہا کہ ابھی ویب سائٹ فول پروف ہے، کل کو نیا وائرس آجائے تو کہہ نہیں سکتے۔
ثاقب نثار نے کہا کہ ووٹ کا حق موجود ہے، دیکھنا ہے کیا یہ حق اس طریقے سے استعمال ہوسکتا ہے، منصوبے کی کل لاگت 15 کروڑ ہے جو زیادہ نہیں، ہماری پہلی احتیاط یہی ہے کہ الیکشن متاثر یا متنازع نہ ہوں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ووٹ کا اختیار کسے حاصل ہے؟ انور منصور نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہر پاکستانی شہری چاہے وہ دہری شہریت رکھتا ہو ووٹ کا حق رکھتا ہے۔
ای ووٹنگ معاملے پر آئی ٹی ماہرین کی متضاد رائے
دوسری جانب ای ووٹنگ کے معاملے پر آئی ٹی ماہرین کی متضاد آرا سامنے آئی، نسٹ یونیورسٹی کے ماہرین نے ای ووٹنگ کی مخالفت جبکہ لمز یونیورسٹی کے آئی ٹی ماہرین نے ای ووٹنگ کی تائید کردی۔
نسٹ یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا، آسٹریلیا میں ای ووٹنگ کا تجربہ کامیاب نہیں ہوا ہے، ای ووٹنگ میں ہیکنگ کے آپشن کو رد نہیں کیا جاسکتا۔
نمائندہ نسٹ مشاہد حسین نے کہا کہ سی ای او فیس بک نے انکشاف کیا کہ پاکستانیوں کا ڈیٹا محفوظ نہیں ہے، ای ووٹنگ سے الیکشن متاثر ہوسکتا ہے، الیکشن کمیشن پر موجودہ الیکشن کے لیے ای ووٹنگ کا بوجھ نہ ڈالا جائے، معاملے پر ٹاسک فورس بنادیں، سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔