نادرا کا نظام آن لائن ہو گیا، ایگزیکٹو دفاتر قائم ہو گئے، مگر سب مل کر بھی عوام کو سہولت فراہم نہ کر سکے، طویل قطاروں کے ساتھ 17 گریڈ کے افسر سے تصدیقی عمل نے شہریوں کو مزید پریشان کر رکھا ہے، عوام کے مسائل اس ویڈیو رپورٹ میں دیکھیں۔
نادرا (نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی) کے مراکز عوام کو سہولیات دینے سے قاصر ہیں، ایگزیکٹو مراکز میں بھی بھاری فیس لے کر عوام کو رُلایا جاتا ہے، ان مراکز پر بھی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوتی ہیں، 17 گریڈ کے افسران سے تصدیق کا عمل عوام کے لیے کسی درد سر سے کم نہیں۔
نادرا کا یہ دعویٰ کہ ہمارا آن لائن کمپیوٹر نظام تمام افراد کا ریکارڈ محفوظ رکھتا ہے، اس وقت بے معنی ہو جاتا ہے جب درخواست گزار کو خاندان کے دیگر افراد کو شناخت کے لیے حاضر کرنے کا حکم جاری کرتا ہے۔
درخواست گزار کے کاغذات کے اندراج سے لے کر تمام کام آٹومیٹیٹ اور کمپیورٹرائزڈ ہونے کے باوجود فرسودہ طریقہ کار سے صارفین کو مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ آن لائن سسٹم کی خرابی کی سزا بھی گرمی میں جھلستے عوام کو ہی بھگتنی پڑتی ہے۔
نادرا کی جانب سے ٹائپنگ کی غلطی کی سزا بھی درخواست گزار کو بھگتنی پڑتی ہے، دوبارہ فیس کی وصولی سے لے کر لائن میں گھنٹوں انتظار عوام کے لیے طویل زحمت کا باعث بنتا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ سہولتوں کی فراہمی کے لیے نادرا کے نظام کو بہتر اور سہل بنانے کی ضرورت ہے۔