اسلام آباد: پاکستان میں تعینات افغان سفیر عمر زخیوال نے کہا ہے کہ شربت گلہ نے عالمی سطح پر افغانیوں کے امیج کو بہتر بنایا ہے، ہزاروں کی تعداد میں افغانیوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا قصور وار نادرا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے افغانی خاتون شربت گلہ سے تعزیت کے بعد کیا۔ افغان سفیر کا کہنا تھا کہ شربت گلہ جیل میں نہیں ہے وہ ہیپا ٹائٹس کی مریضہ ہے اس لیے انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
حضرت عمر زخیوال نے کہا کہ پاکستانی قومی شناختی کارڈ کے ادارے نے ہزاروں کی تعداد میں افغانیوں کے شناختی کارڈ بنائے جس میں عوام کا کوئی قصور نہیں ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ شربت گلہ نے عالمی سطح پر افغانیوں کی پہچان کے لیے اہم کردار ادا کیا۔
افغان سفیر نے کہا کہ شربت گلہ نے کوئی فراڈ نہیں کیا بلکہ شناختی کارڈ میں اپنا اصلی نام ظاہر کیا۔ حکومت پاکستان کو یہ معاملہ بہتر انداز سے حل کرنا چاہیے، شربت گلہ کو پناہ دینے کے لیے عالمی دنیا خواہش مند ہے مگر اُن کا پاکستان میں ہی رہنا باعث عزت ہے۔
یاد رہے کہ سبز آنکھوں سے شہرت پانے والی افغان خاتون شربت گلہ کو اکتوبر کی 26 تاریخ کو پشاور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد ازاں ملزمہ کو عدالت نے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔
شربت گلہ کا تعلق افغانستان سے ہے ،جو افغان جنگ کے بعد 1984ء میں اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان آگئی تھی، شربت گلہ اپنی خوبصورت آنکھوں کے باعث شہرت کی بلندیوں پر اس وقت پہنچی جب نیشنل جیو گرافک میگزین کے ٹائٹل پر اس کی تصویر شائع ہوئی۔