اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق کا کہنا ہے کہ وسط مدتی انتخاب کا مطالبہ ذہنی دیوالیہ پن کا اظہار ہے، قوم آگاہ ہے حزب مخالف کا ایجنڈا انتشار اور فساد سے زیادہ کچھ نہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وسط مدتی انتخاب کا مطالبہ ذہنی دیوالیہ پن کا اظہار ہے، الیکشن میں شکست کے زخم چاٹنے والے نئے انتخاب کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
نعیم الحق نے کہا کہ وہ جانتے ہیں انتخاب ہوا تو عمران 2 تہائی سے زیادہ اکثریت لے جائیں گے، شہباز شریف کے مطالبے کو سنجیدگی سے لینا ممکن نہیں۔ پی اے سی کی سربراہی چھوڑنے کا اعلان بھی انتشار کی کڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں بڑی جماعتوں نے عہدے کے لیے ہفتوں پارلیمان کو یرغمال بنایا۔ بجٹ منظوری پر وزیر اعظم، تحریک انصاف اور اتحادی مبارکباد کے مستحق ہیں۔ حزب اختلاف بجٹ منظور نہ ہونے دینے کی کھلی دھمکیاں دیتی رہی۔
نعیم الحق کا کہنا تھا کہ حکومت نے پارلیمان کی پوری کارروائی براہ راست نشر کی، قوم نے دیکھا کس طرح پارلیمان کو مفلوج کرنے کی کوشش کی گئی۔ قوم آگاہ ہے حزب مخالف کا ایجنڈا انتشار اور فساد سے زیادہ کچھ نہیں۔ حزب مخالف کی اسلام آباد میں نشست سے بھی انتشار کے سوا کچھ نہ نکلا۔
انہوں نے کہا کہ ٹولہ ایوان بالا کے چیئرمین کے خلاف محاذ کی دھمکیاں دے رہا ہے، جو مرضی سازش کرلیں، قومی اداروں کو یرغمال نہیں بننے دیں گے۔ معاشی ترقی کی منزل کھوٹی کرنے کی سازش بھی ناکام بنائیں گے۔
معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ مجرموں کے لایعنی حربوں سے مرعوب نہیں ہوں گے، مک مکا کریں گے نہ ہی احتساب کے عمل میں کوئی نرمی برتی جائے گی۔