ناگاساکی ایٹم بم حملے کی برسی پر جاپان نے اسرائیل سفیر کو تقریب میں مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نہتے فلسطینیوں کا وحشیانہ قتل عام اور نسل کشی کرنے والا اسرائیل عالمی فورمز پر تنہائی کا شکار ہے اور اب اسے کئی ممالک اپنے ہاں منعقدہ تقریبات میں بھی مدعو نہیں کر رہے۔
میئر ناگاساکی کا کہنا ہے کہ غزہ کی سنگین انسانی صورتحال کے پیش نظر تقریب میں اسرائیلی سفیر کو نہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جانتے ہیں غزہ بحران کو دنیا بھر کے لوگ کس نظر سے دیکھ رہے ہیں اس لیے تقریب میں غیرمتوقع واقعات کےخطرے کو رد نہیں کر سکتے۔
امن کی تقریب 9 اگست کو ناگاساکی پر ایٹم بم حملے کی 79 ویں برسی کے موقع پر منعقد کی گئی ہے۔
میئر سوزوکی نے کہا کہ وہ ٹوکیو میں اسرائیلی سفارت خانے کو ایک خط بھیجیں گے جس میں فوری جنگ بندی پر زور دیا جائے گا۔
ہر سال مئی کے آخر سے جون کے شروع تک، ناگاساکی کے حکام جاپان میں تمام سفارت خانوں کو دعوت نامے بھیجتے ہیں۔ تاہم، روس اور بیلاروس کو 2022 میں یوکرین پر ماسکو کے حملے کے آغاز کے بعد سے امن ایونٹ سے باہر رکھا گیا ہے۔