اسلام آباد : نئےگج ڈیم کی تعمیر کیس میں چیف جسٹس نے ایکنک اجلاس کےفوری بعد فیصلے سے آگاہ کرنےکاحکم دیتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر سے مکالمے میں کہا مجھے نہیں لگتا حکومت ڈیم بنانے پر سنجیدہ ہے، جس تیزی سے مسئلہ حل کرنےکی کوشش کررہے ہیں ہو نہیں رہا، اس ملک کےلیےآپ لوگوں کی محبت کم ہوگئی ہے،اس حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کرناچاہتے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں نئےگج ڈیم کی تعمیر کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس نے وزیر خزانہ اور وزیر توانائی کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کدھر ہیں وزیر خزانہ ؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ جی وہ ای سی سی کی میٹنگ میں ہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا وہ میٹنگ چھوڑ کر نہیں آسکتے؟ کیاکسی کو یہاں سے بھیجیں کہ جاکر انہیں یہاں لائے ؟ انھیں عدالت کے حکم کی تعمیل کرنی چاہیے تھی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل وزیر توانائی کو فوڈ پوائزننگ ہے ، جس پر چیف جسٹس نے وزیرخزانہ کو طلب کرتے ہوئے کہا بتادیں جب وزیر خزانہ آجائیں تو ہم دوبارہ بیٹھ جائیں گے۔
چیف جسٹس کےطلب کرنے پر وزیر خزانہ اسد عمرسپریم کورٹ پہنچ گئے
چیف جسٹس کے طلب کرنے پر وزیر خزانہ اسد عمر سپریم کورٹ پہنچ گئے، سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے کہا مجھے نہیں لگتا حکومت ڈیم بنانے پر سنجیدہ ہے، جس پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ جب ایکنک میں آتا ہے تو میرے علم میں آتا ہے، کل نئےگج ڈیم سے متعلق ایکنک میں درخواست آئی، ہم نے معاملہ کابینہ کو بھجوادیا۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ پھر آپ کی حکومت میں کوآرڈینیشن نہیں، جس پر وزیر خزانہ نے جواب دیا ہو سکتاہےجناب، جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا حکومت کامطلب حکومت،وفاق کامطلب وفاق ہے۔
[bs-quote quote=”ہم اس حکومت کوڈکٹیٹ نہیں کرناچاہتے، ہم حکومت چلانابھی نہیں چاہتے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس کے ریمارکس "][/bs-quote]
جسٹس ثاقب نثار نے اسد عمر سے مکالمے میں کہا جس تیزی سےمسئلہ حل کرنےکی کوشش کررہےہیں ہونہیں رہا، آپ لوگ کام نہیں کرسکتے، اس ملک کے لیے آپ لوگوں کی محبت کم ہوگئی ہے، بیوروکریسی کے پاس کام کرنے کا جذبہ اور نیت نہیں۔
عدالت نے استفسار کیا ایکنک اجلاس ہوگیاتومنٹس پردستخط ہونےمیں کتناٹائم لگتا ہے، چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا ہم اس حکومت کوڈکٹیٹ نہیں کرنا چاہتے، ہم حکومت چلانابھی نہیں چاہتے، ہم نےبنیادی حقوق سےمتعلق کام کیاہے۔
وفاقی وزیرخزانہ اسدعمر نے کہا میں آپ کےکردارکامعترف ہوں، 25 جنوری کو قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کا اجلاس ہے، معاملہ زیر غورلائیں گے، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایکنک اجلاس کےفوری بعدعدالت کوفیصلوں سے آگاہ کریں، تاریخ میں ڈیم سےمتعلق آپ کویادرکھاجائےگا۔
فیصل صدیقی ایڈووکیٹ چیف جسٹس سے مکالمے میں کہا 25 جنوری کوآپ کواس بینچ میں مس کریں گے، بعد ازاں نئےگج ڈیم تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لئے ملتوی کردی گئی۔
مزید پڑھیں : نئےگج ڈیم کی تعمیر کیس ، چیف جسٹس نے وزیرخزانہ اور وزیرتوانائی کوطلب کرلیا
یاد رہے گذشتہ سماعت میں چیف جسٹس نے حکومت سےنئےگج ڈیم کی تعمیر کاشیڈول مانگتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر توانائی عمر ایوب کو طلب کیا تھا جبکہ ریمارکس دیئے میری خواہش تھی یہ معاملہ میری موجودگی میں حل ہوجاتا، بہت ساری خواہشات صرف خواہشات ہی رہ جاتی ہیں۔
اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے مہمندڈیم کےسنگ بنیادکی تاریخ بدلنے پر حکومت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا تھا مجھ سےاجازت لیے بغیر سنگ بنیادکی تاریخ بدل دی گئی، شایدسنگ بنیاد تقریب میں نہ جاؤں، وزیراعظم کو لے جائیں۔
جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے تھے فیصل واوڈاصاحب ایکنک کی میٹنگ انشور کریں، چیف جسٹس نے کہا میٹنگ نہ ہوئی تواگلی سماعت پرشارٹ نوٹس پر بلالیں گے، اگلی سماعت پر چاروں منسڑز آکر بتائیں کہ نئی گج ڈیم پر کیا کرنا ہے، ہم نےیہ کیس اس وقت اٹھایاشایدجب نااہل لوگ تھے، اب قابل اوراہل لوگ حکومت میں آگئےہیں یہ خودکرلیں گے۔