تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

استاد شاعر اور نام وَر مرثیہ گو نجم آفندی کی برسی

اردو کے نام وَر مرثیہ گو شاعر نجم آفندی 21 دسمبر 1975ء کو کراچی میں وفات پاگئے تھے۔ آج ان کا یومِ وفات ہے۔ نجم آفندی کا اصل نام میرزا تجمل حسین تھا۔ انھوں نے 1893ء میں آگرہ کے ایک علمی اور ادبی گھرانے میں آنکھ کھولی تھی۔

نجم آفندی کے والد بزم آفندی، اِن کے دادا مرزا عباس علی ملیح، پردادا مرزا نجف علی بلیغ اور پردادا کے بھائی مرزا جعفر علی فصیح بھی اپنے زمانے کے شعرا میں نمایاں تھے۔

مرزا جعفر علی فصیح کو سلطنتِ عثمانیہ کی جانب سے آفندی کا خطاب ملا تھا اور یہی خطاب ان کے خاندان کی شخصیات کے ناموں کا جزو بن گیا۔

نجم آفندی نے کم عمر ہی سے شاعری شروع کردی تھی۔ غزل گوئی سے انھوں نے اپنے تخلیقی سفر کا آغاز تو کیا مگر جلد ہی ان کے کلام میں مذہبی موضوعات نظر آنے لگے اور پھر وہ مرثیہ گوئی میں باکمال اور معروف ہوئے۔ وہ 1971ء میں‌ ہجرت کرکے پاکستان آئے تھے۔ نجم آفندی کے مرثیے، نوحے، قصائد اور رباعیات کے کئی مجموعے شایع ہوئے۔

Comments

- Advertisement -