مظفر نگر : بھارت کی ہندو انتہاپسند تنظیموں کی منظم مہم کے بعد سے ملک کے مختلف شہروں میں کھلے مقامات پر باجماعت نماز ادا کرنے پر پابندی عائد کی جاچکی ہے۔
اس حوالے سے اتر پردیش کے مظفر نگر میں گزشتہ روز نماز جمعہ ادا کرنے پر پولیس نے سخت کارروائی کی اور 25 افراد کیخلاف مقدمہ درج کرکے امام مسجد کو گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے مظفر نگر میں مبینہ طور پر سڑک پر نماز پڑھے جانے کی ویڈیو گزشتہ روز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، مذکورہ ویڈیو گزشتہ جمعہ کی ہے جب نمازِ جمعہ ادا کی جا رہی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مسجد کے باہر سڑک پر نماز ادا کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کے بعد کارروائی کی گئی ہے، اس مقدمے میں امام مسجد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ویڈیو سامنے آنے کے بعد وہاں موجود افراد میں سے 25 ملزمان کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ پولیس حکام نے بتایا ہے کہ تعزیرات ہند کی دفعہ 341 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی اور آگے کی کارروائی میں رحمٰن مسجد کے امام مولانا نسیم کو گرفتار کیا گیا ہے، پولیس دیگر لوگوں کی شناخت میں مصروف ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں سوشل میڈیا پر ایک منظم مہم چلائی گئی تھی کہ مسلمان جمعے کے دن سڑک یا کسی اور کھلی جگہ پرچٹائیاں ڈال کر نماز پڑھتے ہیں جس کی وجہ سے باقی شہری پریشان ہوتے ہیں لہٰذا یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ اس کے بعد سے اب تک مسلسل پانچ ہفتوں تک ہندو تنظیمیں جمعے کی نماز کے اجتماع میں مسلسل خلل ڈال رہی ہیں۔