اشتہار

تمام حکومتی رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں، فواد چوہدری کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے تمام حکومتی رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے حکمران جماعتوں کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا فلم لندن نہیں جاؤں گی کےتمام کردارپریس کانفرنس میں موجودتھے، وزرا نے پورے جتھے کی سربراہی کی، پریس کانفرنس میں سپریم کورٹ پربراہ راست حملہ لانچ کیا گیا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اس گروہ کے لیے سسلین مافیاکی اصطلاح استعمال کی، انہوں نےاپنی باتوں سے سپریم کورٹ کو اڑانے کی کوشش کی۔

- Advertisement -

مریم نواز کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ خاتون ضمانت پرہونے کے باوجود عدلیہ کےخلاف پریس کانفرنس کرتی رہیں، اس سےزیادہ لحاظ کیاہوگا، اتنالحاظ آج تک کسی کانہیں کیا گیا۔

تحریک انصاف کے رہنما نے سوال کیا کہ مریم نوازکوکس حیثیت میں وزیراعظم ہاؤس آڈیٹوریم دیاگیا کہ وہ پریس کانفرنس کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں الیکشن ہوئےجےیوآئی کی کتنی نشستیں ہیں؟ پوراسندھ ڈیم بن گیا ہے آپ پنجاب کی حکومت بچانے چلے ہیں۔

زرداری کے دبئی جانے کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ بلاول کے والد فرار ہوگئے یہ جانتے ہوئے انکی حکومت چند دن کی رہ گئی ہے، یہ لوگ چنددن کےمہمان ہیں کچھ نےتوسامان بھی پیک کرلیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بلاول کاذوالفقاربھٹوسے صرف اتناتعلق ہے کہ آپ بینظیر کے گھر پیدا ہوا، پیپلزپارٹی نے سندھ کے پیسے پنجاب میں لگائےہیں، اندرون سندھ کا حال دیکھ لیں بارش ہوتی ہے تو کراچی ڈیم بن جاتاہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اس حکومت نے سپریم کورٹ کودباؤمیں لانے کاکام کیاہے، بلاول بھٹوکویاد کراناپڑتاہےکہ بینظیرپوری زندگی ن لیگ کے ظلم کا شکار رہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ سپریم کورٹ کوبلیک میل کرنےپرتلےہوئےہیں، ہمارمطالبہ ہے ان جماعتوں کے قائدین کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں ، یہ سب ملک سے فرار ہونے کی کوشش کریں گے۔

فضل الرحمان سے متعلق سابق وزیر کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان کل سے دھمکیاں دیئے جارہےہیں ان کا پنجاب سے تعلق کیا ہے، 11 پارٹیاں بنا کر کہا جاتا ہے کہ تمام پارٹیاں اکٹھی ہوچکی ہے ان تمام جماعتوں نے ملکر بھی عمران خان سے شکست کھائی ہے ، لوگوں نے فیصلہ دےدیا ہے ان میں ذرا بھی شرم ہوتی تو گھر چلے جاتے۔

اے آوائی نیوز کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اےآروائی کوبندکروانےکی دھمکیاں دی گئیں، صابرشاکرآپ کی وجہ سے ملک سےباہر ہیں، ارشد شریف پرمقدمات بنے،عمران ریاض کو اٹھوایا گیا، آپ لوگوں میں ذراسی بھی شرم ہوتی تواستعفیٰ دےدیتے۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ ن لیگ اب عدلیہ کے بعد اگلی مہم فوج کے کچھ افسران کیخلاف لائے گی ، ، انہوں نےسپریم کورٹ کیخلاف مہم چلائی،531اکاونٹ جوکہ رجسٹرڈ ہیں، یہ چاہتےہیں کہ عدلیہ اورفوج کودباؤمیں لیکرآئیں۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ 12بجے کی رات لاکھوں لوگ سڑکوں پر تھے، سپریم کورٹ نے تو رات کو صرف درخواست وصول کی تھی ، ہم کہتے تھےکہ رات کوہی سپریم کورٹ کودرخواست کوسنناچاہیے، ہم نےسپریم کورٹ کےججزکےخلاف بیٹھ کرپریس کانفرنس نہیں کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے 22کروڑعوام پی ٹی آئی کےساتھ کھڑےہیں، میں سمجھتاہوں انھوں نے حکومت میں آکر کم از کم 50،50کروڑ روپے کمایا ہے، سندھ کےپاس ابتک 7ہزارکروڑروپےجاچکے ہیں یہ پیسہ کہاں گیا۔

سابق وزیر نے بتایا کہ کچھ عرصے سےمعاملات جس طرح چل رہےہیں ،تاثرملتاہےاسٹیلشمنٹ نیوٹرل نہیں، عمران خان نےتوپاکستان کو سری لنکابننے سے بچایا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ عدلیہ اورفوج کودباؤمیں لیکرآئیں گے لیکن عوام کی ان چہروں سے جان ہمیشہ کےلیےچھوٹ گئی ہے،

ان کا کہنا تھا کہ رولنگ کہتی ہے کہ پارلیمنٹری پارٹی فیصلہ کرے گی، پرویزالہیٰ کودیاگیاووٹ مستردکیاگیاکیا یہ مذاق ہے، سپریم کورٹ سے درخواست ہے پنجاب کےوزیراعلیٰ کےکیس کا فیصلہ کرے ،پنجاب 3ماہ سےبغیرکسی وزیراعلیٰ کےچل رہاہے،آج بھی حمزہ شہباز وزیراعلیٰ بنا ہواہے تو سپریم کورٹ آرڈر پر بنا ہوا ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ مرکز میں 155 ووٹ والی پی ٹی آئی اپوزیشن اور 84 ووٹ والا وزیراعظم بنابیٹھاہے، جمہوریت ایسے نہیں چلتی کہ 84ووٹ والا وزیراعظم بن جائے، ان کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ کیس کو لمبا کیاجائے۔

انھوں نے مزید کہا کہ 11جماعتوں کے کہنے پربینچ بنانے کے اختیارپر سرنڈرکر دیں توچیف جسٹس کی حیثیت ہی ختم ہوجائے گی ، یہ لوگ چاہیں تو فل بینچ کیلئے عدالت میں اپیل فائل کرسکتے ہیں، عدالت فیصلہ سنائے اور آپ عدالت میں کہہ سکتےہیں کہ فل کورٹ بینچ جائیں گے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 22 کروڑ عوام سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہےہیں اورانصاف کی توقع کرتے ہیں، ہمیں امید ہے کہ سپریم کورٹ کسی دباؤ میں نہیں آئے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ فہد حسین کی قیادت میں جو میڈیا سیل کام کررہاہے اس پر فل کورٹ بینچ بنادیاجائے ، سپریم کورٹ کا فیصلہ حتمی ہوتاہے ماننے یا نہ ماننے کا آپشن نہیں۔

رہنما تحریک انصاف نے سوال کیا کہ مریم نواز بتائیں ون ہائیڈپارک میں ان کا اپنا کاکیارول تھا اور پنےبھائی سے پوچھیں ون ہائیڈ پارک کی فروخت میں ان کا کیا کردارہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں