اسلام آباد: وزارتِ داخلہ کی جانب سے ملک بھر میں جاری نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ سینٹ میں پیش کردی گئی، رپورٹ کے مطابق کراچی میں دہشت گردی کے مقامات میں 90 فیصد تک کمی آئی۔
وزارتِ داخلہ کی جانب سے سینٹ میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک بھر میں 9 کروڑ 83 لاکھ موبائل سمز بلاک کی گئیں ہیں جبکہ 414 دہشت گردوں کو سزائے موت دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے بعد کراچی کے حالات میں مجموعی طور پر 90 فیصد تک امن قائم ہوا اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 91 فیصد جبکہ قتل کے واقعات میں 62 فیصد تک نمایاں کمی ہوئی۔
نیشنل ایکشن پلان کے تحت صوبائی حکومتوں کی جانب سے کیے جانے والے ایکشن میں 1865 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ پانچ ہزار چھ سو گیارہ کو گرفتار کیا گیا۔
وفاقی وزاتِ داخلہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں دو ہزار تین سو گیارہ مشکوک مدارش بند کیے گئے، خیبرپختونخواہ میں 13، پنجاب میں 2 اور بلوچستان میں ایک مدرسے کو بند کیا گیا ہے۔
انسداد دہشت گردی قائم کردہ فورس کے لیے اسلام آباد میں 500، پنجاب میں گیارہ سو بیاسی جبکہ سندھ میں سات سو اٹھائیس بھرتیاں کی گئیں، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں فورس کی بھرتیوں کاعمل مکمل ہوچکا ہے۔
وزارتِ داخلہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت 414 دہشت گردوں کو سزائے موت دی گئی اور 11 خصوصی عدالتوں میں دہشت گردی کے 190 مقدمات منتقل کیے گئے جبکہ ملک بھر میں امن و امان قائم کرنے کے لیے جوائنٹ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کےممبر کو بھی باقاعدہ تعینات کردیاگیا۔