کراچی: سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر اسٹیٹ بینک نے نقیب قتل کیس کےمرکزی ملزم راؤ انوار کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں بے گناہ نقیب اللہ کو قتل اور متعدد غیرقانونی انکاؤنٹرز کرنے والے ملزم راؤ انوار کے خلاف کیس عدالت عظمیٰ میں زیر سماعت جس کے حکم پر ملزم کے بینک اکاؤنٹس منجمد اور اثاثے ضبط کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نقیب قتل کیس: سپریم کورٹ کا راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم
ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ راؤ انوار کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے، جس کے بعد بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔
ترجمان کے مطابق سپریم کورٹ نے راؤ انوار کے مفرور ہونے کے بعد اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا تھا بعد ازاں وزارت داخلہ سے بھی احکامات موصول ہوئیں جس پر کارروائی کی گئی۔
نقیب قتل کیس:ابتدائی رپورٹ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش، راؤانوار ملوث قرار
خیال رہے گذشتہ دنوں اسلام آباد میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں نقیب اللہ محسود قتل ازخود نوٹس کی سماعت کی جس میں حفاظتی ضمانت کے باوجود پیش نہ ہونے پر راؤانوار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپے کے لیے جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں