کراچی : نقیب اللہ محسود قتل کیس میں تفتیشی افسر نے عدالت میں انکشاف کیا کہ کیس کا چشم دید گواہ شہزادہ جہانگیر لاپتہ ہوگیا یے، ملزمان بااثر ہیں ضمانت منسوخ کی جائے، اے آر وائی نیوز نے گواہ کا پتہ لگالیا۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں نقیب اللہ محسود قتل کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران سابق ایس ایس پی راؤ انوار، ڈی ایس پی قمر سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے۔
اس موقع پرتفتیشی افسر اے آئی جی ویلفیئر ڈاکٹر رضوان نے مؤقف اختیار کیا کہ نقیب اللہ محسود قتل کیس کا واحد عینی شاہد اور چشم دید گواہ شہزادہ جہانگیر لاپتہ ہوگیا یے۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ اس کی گمشدگی ملزمان ملوث ہیں۔ انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ راؤ انوار سمیت دیگر ملزمان انتہائی بااثراور طاقتور ہیں، ان افسران کی ضمانتیں منسوخ کی جائیں ورنہ تمام گواہان بھی منحرف ہوجائیں گے۔
اے آر وائی نیوز نے غائب ہونے والے چشم دید گواہ کا پتہ لگا لیا
دریں اثناء نقیب اللہ محسود قتل کیس کے اہم گواہ کا اے آر وائی نیوز نے پتہ لگالیا، شہزادہ جہانگیر آج بھی قائد آباد تھانے میں ہیڈ محرر تعینات ہے، شہزادہ جہانگیر کی بطور ہیڈ محرر کی تعیناتی 6.11.2018 سے ہے۔
مزید پڑھیں: نقیب اللہ قتل کیس، عدالت کا 19 فروری کو ملزمان پرفرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ
علاوہ ازیں انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ محسود قتل کیس میں مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے کیس کی سماعت 19 فروری تک ملتوی کردی۔ آئندہ سماعت پر ملزمان پرفرد جرم عائد کی جائے گی۔
تفتیشی افسر اے آئی جی ویلفیئر ڈاکٹر رضوان نے عدالت میں سماعت کے دوران بتایا کہ مفرورملزمان کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی مکمل ہوگئی،انسداد دہشت گردی عدالت نے مفرور ملزمان کو باضابطہ طور پراشتہاری قرار دے دیا۔
اشتہاری ملزمان میں سب انسپکٹر امان اللہ مروت، اے ایس آئی گدا حسین، ہیڈ کانسٹیبل محسن عباس، سب انسپکٹرشیخ محمد شعیب، عرف شعیب شوٹر، ہیڈ کانسٹیبل صداقت حسین شاہ، راجہ شمس مختار، رانا ریاض احمد شامل ہیں۔