کراچی : مبینہ جعلی مقابلے کاشکار بننے والے نقیب کے لواحقین اور جرگہ عمائدین نےسندھ ہائی کورٹ کےباہر احتجاج کرتے ہوئے راؤانوارکی پھانسی مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے باہر نقیب اللہ محسود کے لواحقین اور جرگہ عمائدین نے احتجاج کیا، جرگہ منتظمین نے سندھ حکومت پر راؤانوار کی مدد کا الزام لگاتے ہوئے کہا جن کا یہ بہادر بچہ ہے، وہ ہمارے بچوں کا قاتل ہے۔
پلے کارڈزاور بینرز اٹھائے مظاہرین نے راؤ انوار اور سندھ حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔
نقیب کے اہلخانہ نے راؤانوارکو پھانسی دیتے اور قتل میں ملوث شعیب شوٹراور دیگر کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا۔
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار کو سب جیل میں رکھنے کا معاملہ پر نقیب اللہ کے والد محمد خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
وکیل درخواست گزار فصیل صدیقی نے موقف اختیار کیا ہے کہ راو انوار کو گھر میں سب جیل بنا کر رکھا گیا ہے، جو غیر قانونی ہے،محکمہ داخلہ نے بغیر کسی نوٹیفیکیشن کے راؤ انواز کو اس کے گھر میں رکھا ہوا ہے، راو انوار اپنے گھر میں موجود ہے پھر بھی انہیں مزید سہولیات چاہیے۔
فصیل صدیقی نے مزید کہا کہ راؤ انوار کیس کے گواہوں کو حراساں کر رہا ہے،وہ معصوم شہریوں کا قاتل ہے، لہذا راؤ انوار کے گھر سب جیل قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور ملزم کو جیل منتقل کیا جائے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید کاروائی 29 جون تک ملتوی کردی۔
خیال رہے کہ نقیب اللہ کے والد محمد خان محسود کا کہنا تھا کہ کہ وہ نہ نقیب کو بھول سکتے ہیں اور نہ اس کے خون کا سودا کرسکتے ہیں، اگر راؤ انوار طاقت ور ہے تو میں بھی محنت کش ہوں۔