کراچی : انسداد دہشتگردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس میں جیل میں ملزم راؤ انوار کو بی کلاس دینے کی درخواست منظور کرلی، عدالت کا کہنا تھا کہ سب جیل کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے، فیصلہ آتے ہی عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ملزم راؤ انوار کے گھر کو سب جیل قرار دینے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت میں کیس کے تفتیشی افسر ایس ایس پی سینٹرل ڈاکٹر رضوان بھی پیش ہوئے جبکہ ملزم راؤ انوار کو بھی پیش کیا گیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ راؤ انوار کے گھر کو سب جیل بنانے سے متعلق درخواست کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ نے محفوظ کیا ہوا ہے، عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد ہی عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔
عدالت نے ملزم راؤ انوار کی جانب سے جیل میں بی کلاس دینے کیلئے درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت چودہ جون تک کیلئے ملتوی کردی۔
گذشتہ روز سندھ ہائی کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں نامز سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے گھر کو سب جیل قرار دینے پر سیکریٹری داخلہ سے جواب طلب کرلیا تھا۔
مزید پڑھیں : نقیب کونہ بھولاجاسکتا ہےاورنہ اس کےخون کا سودا کرسکتے ہیں‘ والد نقیب اللہ
واضح رہے کہ ملزم راؤ انوار کے گھر کو سب جیل قرار دینے کیخلاف نقیب اللہ محسود کے والد خان محمد کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی کہ راؤ انوار قاتل ہے، اسے جیل منتقل کیا جائے، راؤ انوار کو سب جیل قرار دینا غیر قانونی ہے اور محکمہ داخلہ کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کیا گیا تھا۔
عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نقیب اللہ کے والد نے کہنا تھا کہ وہ نہ نقیب کو بھول سکتے ہیں اور نہ اس کے خون کا سودا کرسکتے ہیں، اگر راؤ انوار طاقت ور ہے تو میں بھی محنت کش ہوں۔
سندھ ہائی کورٹ نے راؤ انوار کے گھر کو سب جیل قرار دینے سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا ہوا ہے۔