اسلام آباد: سپریم کورٹ نے منشیات اسمگلنگ میں ملوث ملزمہ کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزمان کو پکڑا گیا تو وہ خواتین کو استعمال کرنے لگے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں منشیات اسمگلنگ میں ملوث ملزمہ کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔ سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ملزمان پر ہاتھ ڈالا گیا تو وہ کاروبار میں خواتین کو استعمال کرنے لگے، خواتین کی پکڑ دھکڑ شروع ہوئی تو بچوں کو استعمال کیا گیا۔ قانون بہتر ہوتا ہے تو جرائم پیشہ عناصر طریقہ واردات بدل لیتے ہیں۔
ملزمہ کے وکیل نے استدعا کی کہ ملزمہ کی بیٹی کی شادی ہے، انسانی ہمدردی پر سزا ختم کی جائے۔
جسٹس قاضی امین نے کہا کہ اداروں کی ناکامی ہے صرف منشیات سپلائی کرنے والے کو پکڑا جاتا ہے، ادارے منشیات سپلائی کرنے اور لینے والوں پر ہاتھ نہیں ڈالتے۔
انہوں نے کہا کہ منشیات منتقل کرنے والے تو غربت کے ہاتھوں مجبور ہوتے ہیں۔
عدالت نے ملزمہ کی سزا کے خلاف اپیل خارج کرتے ہوئے 3 سال قید کی سزا برقرار رکھی۔