پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ چاہیے ہیں بلاول بھٹو زرداری وزیر اعظم بنیں تو مریم نواز وفاقی کابینہ میں شامل ہوں کیونکہ ملکی حالات کے پیشِ نظر مل کر آگے بڑھنا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت آئی تو جہانگیر ترین اور علیم خان کو بھی وزارت دیں گے، پیپلز پارٹی آئندہ انتخابات میں سب کو سرپرایئز دے گی۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ آئندہ جو بھی حکومت میں آئے گا اس کیلیے بہت مشکلات ہوں گی، کوئی بھی اکیلا ملک کو مشکلات سے نہیں نکال سکتا مل کر چلنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ 2013 میں تمام مشکلات کے باوجود سندھ سے نشستیں لیں، 2018 میں جنوبی پنجاب میں ہماری نشستیں چھین لی گئی تھیں، 2018 میں شرجیل میمن جیل میں تھے لیکن پھر بھی الیکشن جیتا، عوام ہم پر اعتماد کرتے ہیں اس لیے ہمیشہ پہلے سے زیادہ ووٹ دیتے ہیں، سندھ میں پورے ملک سے سب سے اچھا صحت کا نظام ہے۔
(ن) لیگی رہنماؤں کی جانب سے حالیہ دنوں میں دیے گئے بیانات پر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ الیکشن کے ماحول میں اس طرح کے بیانیات چلتے رہتے ہیں، الیکشن میں تعمیری تنقید کریں گالی گلوچ کی سیاست نہ کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت کے دوران آزاد کشمیر میں الیکشن ہوئے تھے جس میں (ن) لیگ اور ہمارا سخت مقابلہ ہوا تھا، پی ٹی آئی حکومت نے جو کیا اس کے بعد پی ڈی ایم کو مشکل فیصلے کرنا پڑے، پی ٹی آئی حکومت نے پاکستان کو تنہا کر دیا تھا، لیکن پی ڈی ایم نے معیشت کی بہتری کیلیے غیر مقبول فیصلے کیے۔
سابق وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی وزیر اعظم تھے تو ایک دن بھی کراچی میں نہیں رکے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی لیڈرشپ کاغذی نہیں ہے اس کی ایک تاریخ ہے، میں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی پانی کا بلبلا اور چیئرمین کاغذی ہیں، جن کو انہوں نے وزیر اعلیٰ بنایا وہ بھی پارٹی چھوڑ کر چلے گئے۔