وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی میں کرائم کی شرح صفر ہونی چاہیے، دنیا کے بڑے شہروں کے مقابلے میں کراچی پھر بھی بہت بہتر ہے۔
اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ گزشتہ سال کے اعداد و شمار دیکھ لیں کہ لاہور کا کرائم ریٹ کتنا تھا اور کراچی میں صورتحال کیا تھی، کراچی کا نیویارک سے موازنہ کرنے پر تنقید کی جاتی ہے، زرا نیویارک کا کرائم ریٹ تو دیکھیں۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کراچی کے موجودہ حالات کا موازنہ پچھلے کچھ سالوں سے کیا جائے تو آج شہر میں وہ کچھ نہیں ہو رہا جو پہلے ہوا کرتا تھا، پہلے ہونے والے جرائم کی شرح صفر ہو چکی ہے۔
صوبائی وزیر نے بتایا کہ مسئلہ یہ ہے کہ وہی ملزمان کئی مرتبہ گرفتار کیے جاتے ہیں، انہیں پکڑ کر عدالت لے جایا جاتا ہے جہاں ان کی ضمانت ہو جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسپیڈی ٹرائل کورٹس صرف اس لیے ہوں جہاں ایسے جرائم میں ملوث ملزمان کو سزائیں دی جائیں، جن ملزمان کو ضمانت ملتی ہے ان کی ٹیکنالوجی کی مدد سے موومنٹ دیکھنی چاہیے۔
خصوصی گفتگو میں ناصر حسین شاہ نے ایم کیو ایم پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ہم پر بلدیاتی انتخابات میں ٹھپے مارنے کا الزام لگا رہی ہے لیکن سب کو علم ہے کہ وہ خود پولنگ اسٹیشنز کو یرغمال بناتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے ایک ایک لاکھ اور دو دو لاکھ ووٹ نکلتے تھے، ایم کیو ایم سندھ کو دو حصوں میں بانٹنا چاہتی تھی لیکن وہ خود ٹکڑوں میں بٹ گئے۔