تازہ ترین

مستونگ میں دھماکا، پولیس افسر سمیت 4 افراد جاں بحق، 55 زخمی

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں دھماکا ہوا ہے جس...

اسرائیل سے تعلقات کے معاملے پر کسی ملک کی تقلید نہیں کریں گے، وزیر خارجہ

اسلام آباد: نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا...

الیکشن کمیشن کا ووٹرز لسٹیں غیر منجمد کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات...

بے نامی اداروں کے مکمل خاتمے کے لیے ایف بی آر کا بڑا فیصلہ

اسلام آباد: خانساموں، چوکیداروں اور مالیوں کے نام پر کمپنی...
Array

راؤانور کے معاملے میں‌ کوئی دباؤ نہیں،مکمل انکوائری ہوگی:وزیر اطلاعات سندھ

کراچی: سندھ کے وزیراطلاعات ناصرحسین شاہ کا کہنا ہے کہ راؤانوار بہادر اورنڈر افسر ہیں، خودکش حملے سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ کام کررہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نقیب کیس کی مکمل انکوائری ہوگی، راؤ انوار کے معاملے میں کوئی دباؤ نہیں ہے، نقیب اللہ کیس کی انکوائری رپورٹ پرمکمل عمل درآمد ہوگا۔

وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ راؤ انوار بہادر پولیس افسر ہیں، ایسے ہی افسروں پر خودکش حملے ہوتے ہیں، البتہ یہ تاثرغلط ہے کہ سندھ حکومت راؤانوارکے معاملے میں بےبس ہے۔

انھوں نے ماضی نے حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مرادعلی شاہ بااختیار وزیر اعلیٰ ہیں، وہ پہلے بھی راؤ انوار کو معطل کرچکے ہیں، اس بار بھی قانون کے تحت کارروائی ہوگی۔

چیف جسٹس کا نقیب اللہ محسود کے قتل کا ازخود نوٹس

واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن میں کارروائی کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ اس کارروائی میں مزاحمت پر پولیس کی جوابی فائرنگ میں چار دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

خان صاحب وزیراعظم کی کرسی پربیٹھےتوسب ٹھیک ورنہ خراب نظرآتاہے،ناصر شاہ

البتہ فوراً ہی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر یہ دعویٰ سامنے آگیا تھا کہ اس کا کسی دہشت گرد تنظیم سے تعلق نہیں۔ اس دعویٰ نے جلد ہی ایک احتجاجی مہم کی شکل اختیار کر لی۔

یاد رہے کہ چیف جسٹس نے مبینہ مقابلے میں نقیب اللہ محسود کی ہلاکت کا ازخودنوٹس لے لیا اور آئی جی سندھ سے7دن میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -