لندن: سابق پاکستانی کرکٹر ناصر جمشید سمیت دو افراد پر پر لندن کی نیشنل کرائم ایجنسی نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں فرد جرم عائد کردی۔
تفصیلات کے مطابق جینٹل مین گیم کو داغ دار کرنے پر کرکٹر ناصر جمشید کے گرد گھیرا تنگ ہوگیا، لندن کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ناصر جمشید سمیت دو افراد پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں فرد جرم عائد کردی۔
[bs-quote quote=”فکسنگ اسکینڈل میں پی سی بی پہلے ہی ناصر جمشید پر دس سال کی پابندی عائد کرچکا ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]
ناصر جمشید کے ساتھ دو برطانوی شہری یوسف اور محمد اعجاز پر رشوت کے الزام پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی پولیس نے ناصر جمشید کے لندن والے گھر پر 15 جنوری 2019 کے سمن بھی جاری کردئیے ہیں، ناصر جمشید برطانیہ میں قید کی سزا بھی کاٹ چکے ہیں۔
کرائم ایجنسی کے مطابق فکسنگ اسکینڈل کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
مزید پڑھیں: ناصر جمشید پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں فرد جرم عائد
واضح رہے کہ فکسنگ اسکینڈل میں پی سی بی پہلے ہی ناصر جمشید پر دس سال کی پابندی عائد کرچکا ہے۔
یاد رہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے 35 سالہ برطانوی شہری یوسف انور اور 33 سالہ محمد اعجاز کو گزشتہ سال فروری میں گرفتار کیا تھا اور ناصر جمشید سمیت تینوں افراد پر بنگلہ دیش اور پاکستان کے کرکٹ میچز میں اسپاٹ فکسنگ کا الزام ہے۔