کراچی: سپریم کورٹ کے حکم پر شہر قائد میں واقع نسلہ ٹاور کے انہدام کے لیے اسے خالی کرانے کی ڈیڈ لائن ختم ہو گئی ہے، کرائے داروں سمیت فلیٹ مالکان نسلہ ٹاور سے سامان منتقل کر رہے ہیں، تاہم کمشنر کراچی نے عمارت خالی کرنے کے لیے اتوار تک کی مزید مہلت دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نسلہ ٹاور کے مکینوں سے متعلق معلوم ہوا ہے کہ اس میں اوورسیز پاکستانی بھی مقیم ہیں۔
بلڈرز کے نمائندے مزمل امین نے بتایا کہ ہمیں عمارت خالی کرنے کے لیے اتوار تک کی مہلت دے دی گئی ہے، کل سے اب تک تقریباً 22 فلیٹ خالی ہوگئے ہیں، لیکن کچھ فلیٹس کے مکینوں کو کرائے پر جگہ نہیں مل سکی ہے، اس لیے وہ تاحال موجود ہیں۔
سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور ایک ہفتے کے اندر گرانے کا حکم
نمائندہ بلڈرز کا کہنا ہے کہ عمارت میں کچھ اوورسیز پاکستانی بھی مقیم تھے، جو اس وقت یہاں موجود نہیں ہیں، اور ان سے رابطہ بھی نہیں ہو پا رہا ہے۔
مزمل امین نے کمشنر کراچی سے درخواست کی ہے کہ چند گھنٹوں کے لیے نسلہ ٹاور کی بجلی بحال کی جائے تاکہ سامان لفٹ کے ذریعے بہ آسانی منتقل کیا جا سکے، جنریٹر پر کب تک کام چلے گا، لفٹیں بند ہونے سے سامان شفٹنگ میں مسئلہ ہو رہا ہے۔
نسلہ ٹاور کو دھماکے سے گرانے کیلئے کمپنیوں کی تلاش ، اخبارات میں اشتہار جاری
نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ہم سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرنے کے پابند ہیں، سامان نکال رہے ہیں، لیکن اب تک ہمیں رقم کی واپسی کے حوالے سے کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی ہے۔
رہائشیوں نے بتایا کہ ان کے پاس یہاں سے جانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے، نہ ہی ان کے پاس رقم واپسی کے حوالے عدالت سے رجوع کرنے تک کا وقت ہے۔