اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ جو سارا دن پاکستان کے دیوالیہ ہونے کے رٹ لگاتے تھے ناکام ہوچکے ہیں، قوم کو 30 جون تک بہت بڑی خوشخبری ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کوئی غیر ملکی ادائیگی مؤخر نہیں کرے گا، پاکستان کو قرضے ری شیڈول کرانے کے لیے پیرس کلب جانے کی ضرورت نہیں، ہم نے امپورٹس کی ترجیحات طے کی ہیں، پاکستان میں بیرونی ادائیگیوں کو مینج کرلیں گے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ جو سارا دن پاکستان کے دیوالیہ ہونے کے رٹ لگاتے تھے ناکام ہوچکے،اب ایم ڈی آئی ایم ایف بھی کہہ چکی کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا، قوم کو 30 جون تک بہت بڑی خوشخبری ملے گی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں پاکستان سری لنکا بنے اور پھر آئی ایم ایف سے مذاکرات کریں، ہمارے خلاف جیو پولیٹکس ہو رہی ہےکہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے،اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ترامیم کی گئی وہ ناقابل برداشت ہیں، اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ترامیم کی ہیں لیکن ابھی مکمل نہیں ہوئی۔
انھوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک پاکستان کا بینک ہے کسی عالمی ادارے کا نہیں، اولین ترجیح ہے جو ادائیگیاں کرنی ہیں وہ بروقت کی جائیں گی، بانڈز سمیت کوئی ادائیگی تاخیر کا شکار نہیں ہوا۔
وزیر خزانہ نے اکاؤنٹس منجمد کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ لاکرز یا سونے سمیت کوئی چیز فریز نہیں کی جائے گی ، ہرکسی کے پیسے اس کی امانت ہےاورمحفوظ ہیں، اس حوالے سے کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگی ہماری پہلی ترجیح ہے، 4سالوں میں 70ارب ڈالر کا قرض 130 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔