پشاور: چترال میں واقع نیشنل پارک میں شکاریوں کے اناڑی پن اور محکمہ وائلڈ لائف کے عملے نے قومی جانور کو بدترین سلوک کر کے بعد مار ڈالا۔
نمائندہ اے آر وائی کے مطابق چترال میں واقع نیشنل پارک میں شکاری نے قومی جانور مارخور کا غیر قانونی شکار کیا اور اُسے گولی ماری۔
سرکاری اجازت (لائسنس) کے بغیر شکار کرنے والے اناڑی شخص نے مارخور کو زخمی کرنے کے بعد اُسے پکڑنے کی کوشش کی اور اُسے رسیوں سے جکڑ دیا۔
زخمی مارخور پہاڑ سے نیچے آیا تو محکمہ جنگلی حیات (وائلڈ لائف) کے رضاکاروں نے اُسے پکڑ کر رسیوں میں جکڑ دیا اور اُس کے ساتھ بدترین سلوک کیا۔ جیسے ہی مارخور قابو آیا تو رضاکار اُس پر چڑھ کر بیٹھ گئے۔
محکمہ وائلڈ لائف کے ترجمان نے مؤقف اختیار کیاکہ مارخور اُن کے چنگل سے بھاگ گیا تھا اور اُس نے بچنے کے لیے دریا میں چھلانگ لگائی البتہ وہ بچ نہ سکا اور مرگیا۔
پہاڑ سے نیچے آنے والا قومی جانور شکاریوں کے بعد سرکاری حکام کا بدترین سلوک برداشت نہ کرسکا اور اُس نے دریا میں چھلانگ لگا دی جس کی وجہ سے وہ اپنی جان کی بازی ہار گیا۔
یاد رہے کہ نایاب جانور کے شکار پر مکمل پابندی عائد ہے مگر اُسے گولی مار کر قتل کردیا گیا، مارخور کی قیمت ڈیڑھ سے 2 کروڑ روپے کے درمیان بتائی جاتی ہے۔
مارخور کے شکار کے لیے لائسنس کی تقسیم عالمی سطح پر بولی لگا کر کی جاتی ہے، شکار کی اجازت حاصل کرنے کے لیے 65 ہزار ڈالر کا اجازت نامہ حاصل کیا جاتا ہے۔ نمائندہ اے آر وائی کے مطابق 80 فیصد لائسنس مقامی افراد کو ہی دیے جاتے ہیں۔