اسلام آباد : الیکٹرانک ووٹنگ مشین ( ای وی ایم ) کے استعمال کے خاتمے کا بل منظور کرلیا گیا، قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے بل کی منظوری دی۔
تفصیلات کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے خاتمے کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ، جی ڈی اے نے ای وی ایم کے استعمال کے خاتمے کے بل کی مخالفت کی، غوث بخش نے کہا بل اکثریت سے منظور ہوا ،اس میں ترمیم نہ کی جائے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اعتراضات کے باوجود بل منظور کرایا گیا، الیکشن کمیشن نے کہہ دیا ہے 7ماہ میں الیکشن ممکن نہیں اور زارت پارلیمانی امور سے کہا ای وی ایم سےالیکشن ممکن نہیں۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سمندر پاکستانیوں سےووٹ کا حق نہیں لیا جائے گا ، سمندرپارپاکستانی ملک کااثاثہ ہیں،ملکی ترقی میں ان کاکردارہے، ای وی ایم کے ذریعے ملک میں ایک روزالیکشن ممکن نہیں، انتخابی اصلاحات کا مقصد الیکشن چوری ہونے سے بچانا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے کہا پاکستان میں بعض جگہیں ایسی ہیں جہاں انٹرنیٹ نہیں ہے، جہاں انٹرنیٹ نہیں وہاں ای وی ایم نہیں چل سکتی ، ای وی ایم بعض علاقوں میں قابل استعمال ہی نہیں ہے۔
راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ ترامیم ہونی چاہییں جوملک کےمفادمیں ہو ، عوام کوووٹ کاسٹنگ میں سہولت فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
صابر قائم خانی نے کہا مضبوط الیکشن کمیشن ،مضبوط قانون کی ہمیشہ ضرورت رہی ہے ہم ہمیشہ الیکشن میں اس معاملےمیں متاثررہےہیں ،جو ترامیم لائی گئی ہیں وہ وقت کی ضرورت تھی ، جن جماعتوں کی ایوان میں نمائندگی نہیں ان سےبھی رائے لینا ضروری ہے۔
ایم کیوایم رکن کا کہنا تھا کہ 2017 کا منظورکردہ بل اگر واپس آرہا ہے تو اس کی حمایت کریں گے۔
جس کے بعد قومی اسمبلی نے عمران خان حکومت کی ترامیم ختم کردیں اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے خاتمے کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔