اسلام آباد : قومی اسمبلی میں بھارت کے غیر قانونی اقدامات کیخلاف مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی، جس میں بھارت کے اگست 2019 کے اقدامات کو ایک بار پھر مسترد کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسپیکر پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی اقدامات کے حوالے سے قرارداد پیش کی گئی۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں حد بندی کمیشن کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں ، بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔
بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ بلا کر سخت احتجاج کیا گیا ، عالمی برادری کے سامنے یہ معاملہ بار بار اٹھاتے رہیں گے ، ایوان اس معاملے پر متفقہ قرارداد منظور کرے گا، ہندو اقلیت کو اکثریت میں بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے اگست دو ہزار انیس کے اقدامات کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہیں، بھارتی اقدامات بین الاقوامی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف ہے۔
قرارداد میں کہنا تھا کہ بھارت حکومت یکطرفہ طور پر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو تبدیل نہیں کرسکتی،پاکستان کے عوام کشمیر کے عوام سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔
مذمتی قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر کے عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرے۔
پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی ہر طرح اور بین الاقوامی سطح پربھی کشمیر کی مدد جاری رکھے گا۔
قومی اسمبلی میں بھارتی غیر قانونی اقدامات کیخلاف مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔