اسلام آباد: قومی اسمبلی میں ’نیشنل فرانزک ایجنسی‘ کے قیام کا بل 2024 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں فرانزک صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اہم بل کثرت رائے سے منظور ہو گیا، یہ بلوزیر داخلہ محسن نقوی نے قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔
بل کے متن کے مطابق نیشنل فرانزک ایجنسی کا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں قائم ہوگا، اور یہ ایجنسی صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو خدمات فراہم کر سکے گا، اس ایجنسی کو الیکٹرانک ڈیوائسز، ڈیجیٹل فرانزک، سائبر فرانزک سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔
نیشنل فرانزک ایجنسی کو بااختیار بنانے کے لیے مزید قانون سازی کی جائے گی، اور فرانزک کے لیے بیرون ممالک پر انحصار کو ختم کیا جا سکے گا، ایجنسی کے قیام کے ساتھ ریسرچ، فرانزک اور ڈیجیٹل فرانزک کے شعبے قائم کیے جائیں گے، جب کہ ڈیجیٹل فرانزک کا شعبہ قومی سیکیورٹی کے معاملات میں معاونت کرے گا۔
متن کے مطابق یہ ایجنسی، لیب اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی سروسز مہیا کرے گی، ڈیجیٹل فرانزک مواد کو محفوظ بنائے گی، اور بطور ماہر عدالت کی معاونت کے لیے بھی خدمات دے گی۔
مدارس بل کے معاملے پر حکومت سیاسی اور اخلاقی طور پر ہار چکی ہے: حافظ حمداللہ
قانون کے تحت یہ ایجنسی ایک بورڈ آف گورنرز کے تابع کام کرے گی، 3 رکنی ایگزیکٹو کمیٹی ایجنسی کے مالی اور انتظامی امور کو کنٹرول کرے گی، کسی ہنگامی صورت میں بورڈ کے اختیارات کا استعمال کرنے کی بھی مجاز ہوگی۔
قانون کی منظوری کے بعد ڈی جی کا تقرر 6 ماہ کے اندر کیا جائے گا، نیشنل فرانزک ایجنسی کا ڈی جی دُہری شہریت کا حامل نہیں ہوگا، اس ایجنسی کا مقصد پورے پاکستان میں فرانزک صلاحیتوں کو بڑھانا ہے، فرانزک لیبز کو اپ گریڈ کرنا اور ڈیجیٹل فرانزک لیب کا قیام بھی اس میں شامل ہے۔