تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

بھارتی کرونا میں مبتلا پاکستانی شہری کا تعلق کس علاقے سے ہے؟

اسلام آباد: پاکستان میں رپورٹ ہونے والے بھارتی کرونا کیس پاکستان کیسے پہنچا؟ اور اس کا شکار شخص کی طبیعت کیسی ہے؟ این آئی ایچ نے تفصیلات جاری کردی ہیں۔

قومی ادارہ صحت نے پاکستان میں بھارتی کرونا وبا کیس کی تفصیل جاری کردی ہیں، حکام کے مطابق انتالسی سالہ پاکستانی میں بھارتی کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی، بھارتی کورونا وائرس میں مبتلا مریض کاتعلق آزاد کشمیر سےہے۔

این آئی ایچ ذرائع کے مطابق بھارتی کرونا وائرس میں مبتلا مسافر خلیجی ملک سےپاکستان پہنچاتھا، پاکستانی ایئرپورٹ پر مسافر کا ریپڈ کرونا ٹیسٹ کیا گیا، ریپڈ کرونا ٹیسٹ سے مسافر میں بھارتی کرونا وباکی تصدیق ہوئی۔

این آئی ایچ ذرائع کے مطابق کرونا کی تصدیق پر مسافر کو حکومتی قرنطینہ سینٹر منتقل کیاگیا، مسافر میں بھارتی کرونا کی تصدیق پر گھر والوں کی ٹیسٹنگ کی گئی، خوش قسمتی سے بھارتی کرونا میں مبتلا مسافر کے گھر والوں میں وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں افریقی، بھارتی ساختہ کورونا وائرس کی تصدیق

این آئی ایچ ذرائع کا کہنا ہے کہ قرنطینہ کے دوران مسافر میں کرونا کی معمولی علامات پائی گئیں، بعد ازاں کرونا سےصحتیاب ہونے پر مسافر کو گھرجانےکی اجازت دی گئی۔

کورونا کی ’بھارتی‘ قسم کیا ہے؟

امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں پھیلنے والا ’ڈبل میوٹنٹ کورونا وائرس‘ کیلیفورنیا، برطانیہ اور جنوبی افریقا میں پائی گئی کورونا وائرس کی نئی اقسام سے مل کر بنا ہے۔

بھارت میں ڈبل میوٹنٹ کورونا وائرس کی منتقلی کی شرح تقریباً 60 فیصد ہے۔

اس کے علاہ بھارت میں کورونا کی نئی قسم ’اے پی‘ بھی بیماری پھیلانے میں پہلے دریافت ہونے والی کورونا کی بھارتی اقسام سے 15 گنا زیادہ طاقت رکھتی ہے۔

بھارت کے سیلولر اینڈ مالیکیولر بائیولوجی سینٹر کے ماہرین کے مطابق ’اے پی ویرینٹ‘ بھارت میں پہلے سے موجود کورونا کی نئی اقسام سے بہت زیادہ طاقتور ہے اور یہ وائرس منتقلی کی 15 گنا زیادہ صلاحیت کا حامل ہے۔

کورونا کی نئی اقسام سے کورونا مریضوں کی حالت تین یا چار دنوں میں تشویشناک ہو جاتی ہے۔

Comments

- Advertisement -