اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی نے کہا ہے کہ پاکستان اور کشمیر کو جدا نہیں کیا جاسکتا،مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں، ملکی دفاع کو ہر قیمت پریقینی بنائیں گے اور کسی بھی جارحیت کی صورت میں پاک فوج دشمن کومنہ توڑ جواب دے گی۔
وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس منعقد ہوا جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز،وفاقی وزراء اسحاق ڈار، چوہدری نثار، وزیر اطلاعات پرویز رشید سمیت چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں شرکا نے بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کا عزم ظاہر کیا۔ شرکا نے کہا کہ پاک فوج سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتی ہے اور کسی بھی طرح کی جارحیت سے نمٹنے کے لیے تیار ہے، دشمن کے ناپاک عزائم کا منہ توڑ جواب دیا جائےگا، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
شرکا نے کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ پاکستانیوں اور کشمیریوں کو کوئی جدا نہیں کرسکتا، پوری قوم وطن کے لیے متحد ہے۔
اجلاس میں فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا،شرکا نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ،پاکستان کھوکھلے دعووں اور جارحانہ عزائم سے ہرگز مرعوب نہیں ہوگا۔
شرکا نے وفاقی اور قومی سطح پر نیشنل ایکشن پلان تیز کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھاکہ پاکستان کسی قوم یا ملک کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا لیکن ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔
واضح رہے کہ قبل ازی اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم کو توقع ہے کہ ہم معاشرے کے شیطانوں سے چھٹکارا حاصل کریں۔