اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی عوام افغان عوام کا دکھ درد سمجھتے ہیں، افغانی حکومت کا ردعمل خدشات پرمبنی ہے، اسے مسترد کرتے ہیں، پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کل افغانستان کا دورہ کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس منعقد ہوا اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات کےعلاوہ پاک فضائیہ اوربحریہ کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر وفاقی وزراء خواجہ آصف، احسن اقبال، ناصرجنجوعہ اور دیگراعلیٰ حکام بھی موجود تھے، اجلاس میں قومی سلامتی کے معاملات اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں کابل میں حالیہ دہشت گرد حملوں کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی، اس موقع پر پاکستانی حکومت اور عوام کی جانب سےافغان بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار بھی کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان بھی دہشت گردی کا شکار ہے پاکستانی عوام افغان عوام کا دکھ اور درد سمجھتے ہیں، کابل دھماکوں پر افغان حکومت کا ردعمل خدشات پرمبنی ہے، یہ خدشات بعض غیرملکی عناصر کے پیداکردہ ہیں، افغان حکومت کی جانب سے پاکستان پر عائد کئے گئے الزامات مسترد کرتے ہیں۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان کے ساتھ سرحدی امور پراٹھائے گئےاقدامات پر اظہار اطمینان کیا گیا، اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پاک افغان سرحد پر باڑدونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔
مشکلات کے باوجود افغانستان کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں اور پاکستان امن کے لئے افغان حکومت کےساتھ تعاون جاری رکھے گا، اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کل افغانستان کادورہ کرے گا۔