اسلام آباد: نیشنل یونیورسٹی فار سیکورٹی سائنسز بل 2023 کی نئی سمری مسترد کرنے کا صدارتی فیصلہ عدالت میں چیلنج ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں نیشنل یونیورسٹی فار سیکورٹی سائنسز بل 2023 کی نئی سمری مسترد کرنے کے صدر مملکت کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے، حامد حمید کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت قانون سمیت دیگر فریقین سے تفصیلی جواب طلب کر لیا، عدالت نے بل پر نظر ثانی کے لیے پارلیمنٹ کو بھجوانے سے روکنے کی ایک متفرق درخواست پر بھی جواب طلب کر لیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کو دس روز میں جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس پہلے بھی آیا تھا اس کو ذرا دیکھ لیں، قانون ساز کیسے یہ معاملہ دیکھ رہے ہیں؟ قانون سازوں کی بجائے یہ معاملہ اگر ریگولیٹر دیکھے تو بہتر ہے۔
عدالت نے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی، درخواست گزار کی جانب سے نیشنل یونیورسٹی فار سیکیورٹی سائنسز بل 2023 کی کچھ شقیں چیلنج کی گئی ہیں، اور عدالت سے بل پر نظر ثانی کے لیے پارلیمنٹ کو بھجوانے سے روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ وزیر اعظم نے پہلے والی سمری واپس لے کر منظوری کے لیے نئی سمری صدر پاکستان کو بھجوا دی، بتایا گیا کہ صدر پاکستان نے سمری پر نظر ثانی کے اعتراضات اٹھا دیے ہیں، اور سمری واپس بھجوا دی ہے۔