بدھ, فروری 19, 2025
اشتہار

ملک بھر میں "بجلی بل ادا نہیں کریں گے” تحریک شروع

اشتہار

حیرت انگیز

تاریخ کی مہنگی ترین بجلی کے بلوں نے عوام کو مشتعل کر دیا اور کراچی تا خیر لوگ سڑکوں پر نکل کر بل جلانے اور انہیں ادا نہ کرنے کی تحریک شروع کر دی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک میں "بجلی کےبل ادانہیں کریں گے” تحریک شروع ہو گئی ہے۔ پاکستان کی تاریخ کی مہنگی ترین بجلی کے بل پاتے ہی شہریوں کا صبر جواب دے گیا اور کراچی تا خیبر شہر شہر، گاؤں گاؤں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے مارے غصے کے بجلی کے بل جلا ڈالے۔

ہر شہری کی زبان پر ایک ہی بات ہے بجلی کے بل ایٹم بم بنا کر ہم پر گرائے گئے ہیں، اتنی کمائی نہیں جتنے بل آگئے ہیں، کچھ بھی ہو جائے، بجلی کے بل ادا نہیں کریں گے۔

کراچی میں عوام نے بھاری بلوں کے خلاف احتجاج کیا تو کے الیکٹرک نے دہری سزا سنا دی۔ نشترروڈ، بھیم پورہ، ٹمبر مارکیٹ اور رنچھوڑلائن میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا گیا۔

پشاور میں عوام کا سمندر سڑکوں پر اُمڈ آیا۔ شہری کہتے ہیں اب خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ گنج بازار اور لاہوری چوک کے تاجروں نے بھی احتجاج کرتے ہوئے بجلی کے بلوں کو آگ لگا دی۔

کوئٹہ میں شہری بجلی کے بل دیکھ کر بلبلا اٹھے، کہتے ہیں پہلے سے دُگنے بل آ رہے ہیں، گزارہ مشکل ہوگیا ہے۔

راولپنڈی میں بجلی کی قیمت کم کرنے کا مطالبہ لیے شہری سڑکوں پرنکلے، سرگودھا میں بجلی کے اضافی بلوں کےخلاف شہریوں کا احتجاج، بل جلا کر سڑک بلاک کر دی گئی، جہلم میں کچہری چوک پر وکیلوں، تاجروں اور سول سوسائٹی نے احتجاج کیا۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مہنگی بجلی کے خلاف مظاہرے میں خواتین بھی گھروں سے نکلیں۔ جہانیاں میں مظاہرین نے بجلی کے بل جلائے اورسڑک بند کر دی، کبیروالا میں بھی بجلی کے اضافی بلوں کے خلاف شہریوں نے احتجاج کیا۔ چینیوٹ کےعوام بھی مہنگی بجلی پر برہم ہوگئے۔

بجلی کے بھاری بل ، تاجروں کی حکومت کو پہیہ جام ہڑتال کی دھمکی

ڈسکہ میں شہریوں نے مہنگی بجلی کیخلاف آواز اٹھائی، تلمبہ اور تونسہ میں بھی بجلی کے بھاری بھرکم بل کیخلاف شہریوں نے احتجاج کیا ، اٹک میں دھرنا دیا گیا۔ مظاہرین نے بجلی کے بلوں کو آگ لگا دی۔

اہم ترین

ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

مزید خبریں