تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

صحیح وقت سے قبل افغانستان نہیں چھوڑیں گے: نیٹو

واشنگٹن: اتحادی افواج نیٹو کے سربراہ کا کہنا ہے کہ صحیح وقت آنے سے پہلے افغانستان نہیں چھوڑیں گے۔

تفصیلات کے مطابق نیٹو کے سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ نے پیر کو مئی کی ڈیڈ لائن سے آگے بھی افغانستان میں موجود فوجی دستوں کے مزید قیام کے لیے دروازہ کھول دیا ہے، جب کہ امریکا نے اپنے بقیہ ڈھائی ہزار فوجیوں کو افغانستان سے نکالنے کا وعدہ کیا تھا۔

اسٹولٹن برگ نے اس ہفتے کے آخر میں شیڈول اتحادی دفاع کے وزرا کے اجلاس سے قبل ہی آج ایک پریس کانفرنس میں کہا اگرچہ کوئی اتحادی ضرورت سے زیادہ طویل عرصے تک افغانستان میں نہیں رہنا چاہتا، تاہم صحیح وقت آنے سے پہلے ہم افغانستان نہیں چھوڑیں گے۔

توقع کی جا رہی ہے کہ مذکورہ اجلاس میں وزرا امریکی اور نیٹو افواج کے مستقبل سے متعلق تبادلہ خیال کریں گے، لیکن افغانستان سے متعلق کسی فوری فیصلے تک پہنچنا مشکل دکھائی دے رہا ہے، بائیڈن انتظامیہ اس معاملے میں آگے بڑھنے سے متعلق بغور جائزہ لے رہی ہے۔

نیٹو  سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ

واضح رہے کہ اتحادی افواج تقریباً 20 برسوں سے افغانستان میں موجود ہیں، اور طالبان سے جنگ میں اب تک 2 ہزار 400 امریکی جانیں گنوا چکے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ اور طالبان کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس میں امریکا نے اپنے آخری ڈھائی ہزار فوجیوں کے انخلا کا بھی وعدہ کیا، جب کہ ایک سال قبل یہ تعداد 13 ہزار تھی۔

نیٹو سیکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ نے پریس کانفرنس میں کہا نیٹو افغانستان میں امن عمل کی بھرپور حمایت کرتی ہے، ہم جمعرات کو افغانستان اور عراق میں اپنے مشنز پر واپس راونہ ہوں گے، تاہم پائیدار سیاسی حل کے لیے یہی بہترین موقع ہے، اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے پیش رفت تیز کرنی ہوگی۔

انھوں نے کہا امن مذاکرات نازک ہیں، افغانستان میں تشدد کی سطح قبول نہیں، طالبان پُر تشدد کارروائیوں میں کمی لائیں، طالبان عالمی دہشت گرد تنظیموں سے تعاون مکمل طور پر ختم کریں، ہم افغانستان کی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکنا چاہتے ہیں۔

نیٹو سربراہ نے کہا افغانستان میں ضرورت سے زیادہ رکنے کا کوئی ارادہ نہیں، لیکن انخلامیں جلدی زمینی صورت حال کا جائزہ لے کر ہی ہوگا، اور نیٹو افغانستان کی زمینی صورت حال پر مستقل نظر رکھے ہوئے ہے، ہم اپنے فوجیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھاتے رہیں گے۔

Comments

- Advertisement -