بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

نیٹو کا افغانستان سے متعلق بڑا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

برسلز: سیکرٹری جنرل نیٹو نے افغانستان میں افواج کی موجودگی کی متعلق بڑا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیٹوہیڈ کوارٹرزبرسلز میں نیٹو کےوزرائےدفاع کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزرائےدفاع نے افغانستان اور عراق میں نیٹو مشنزپر تبادلہ خیال کیا۔

اجلاس میں سیکریٹری جنرل نیٹواسٹولٹن برگ نے کہا کہ نیٹونے افغانستان سے انخلا کی تاریخ کی توثیق نہیں کی ہے، ہم افغانستان میں حالات کاجائزہ لےرہےہیں ، اجلاس میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ طالبان فروری دو ہزار بیس کے وعدے پر پورا نہیں اتر رہے ہیں۔

سیکرٹری جنرل نیٹو کا مزید کہنا تھا کہ تمام اتحادی ابھی صورتحال کابغورجائزہ لےرہےہیں ، نیٹو ضرورت سے زیادہ افغانستان میں نہیں رہناچاہتا۔

یہ بھی پڑھیں:  امریکا طالبان ڈیل کے برخلاف نیٹو افواج مئی کے بعد بھی افغانستان میں رہیں گی

یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے افغانستان سے ترجیحی بنیادوں پر اپنی فوج واپس بلانے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

گذشتہ برس فروری 2020 میں طے پانے والے معاہدے میں کہا گیا تھا کہ اگر طالبان اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہیں اور اگر وہ القاعدہ یا دیگر عسکریت پسندوں کو وہ اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں کام نہیں کرنے دیں گے اور قومی امن مذاکرات کے تحت آگے بڑھیں گے تو امریکا اور اس کے نیٹو اتحادی 14 ماہ میں تمام فوجیں افغانستان سے واپس بلا لیں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں