جمعہ, نومبر 8, 2024
اشتہار

سیلابوں اور طوفانوں نے دنیا کی معیشت ہلا کر رکھ دی

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : دنیا بھر میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلی نے ترقی یافتہ ممالک کی معیشت کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے، سیلابوں اور طوفانوں کی صورت میں آنے والی قدرت آفات سے لاکھوں لوگ بے گھر بھی ہوئے۔

اس حوالے سے گزشتہ روز ایک غیر سرکاری برطانوی ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 10 بدترین قدرتی آفات کی وجہ سے رواں برس 170ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے، یہ 2020 میں ہونے والے نقصانات سے 20ارب ڈالر زیادہ ہے۔

Study: 10 biggest climate disasters of 2021 cost $ 170 billion in damage -  Canada Express News

- Advertisement -

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہر سال برطانیہ کا امدادی ادارہ کرسچن ایڈ شدید موسموں کے باعث رونما ہونے والے واقعات جیسے سیلاب، آگ لگنے اور شدید گرمی کی لہر سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ انشورنس کے ذریعے لگاتا ہے۔

2020 میں کرسچن ایڈ نے کہا تھا کہ کہ دنیا بھر میں 10 بدترین قدرتی آفات کی وجہ سے 150 ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا، رواں برس اس نقصان میں مجموعی طور پر 13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

کرسچن ایڈ کے مطابق قدرتی آفات کی وجہ سے نقصانات میں اضافے کا رجحان انسانوں کی وجہ سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی عکاسی کرتا ہے۔ ادارے نے مزید کہا کہ ان 10 قدرتی آفات کی وجہ سے کم از کم 1075 افراد ہلاک ہوئے اور 13 لاکھ افراد بے گھر ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ نقصان2021 میں آئیڈا کے طوفان سے ہوا۔ یہ طوفان مشرقی امریکہ میں تیزی سے پھیلا اور اس سے تقریباً 65 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ یہ طوفان نیویارک سمیت کئی شہروں میں سیلاب کا باعث بنا۔

The 10 most expensive natural disasters of 2020 — Quartz

جولائی میں جرمنی اور بیلجیئم میں ہونے والے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے 43 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ اسی طرح ٹیکساس میں شدید سردی کی لہر اور برفانی طوفان کی وجہ سے اس امریکی ریاست کے گرڈ سٹیشن کو 23ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

جولائی میں چین کے صوبے ہینن میں سیلاب کے باعث بھی کافی نقصان ہوا تھا اور نقصانات کا تخمینہ 17.6 ارب ڈالر لگایا گیا۔ کینیڈا، فرانس، انڈیا اور بنگلہ دیش میں بھی قدرتی آفات کی وجہ سے اربوں ڈالر نقصان ہوا۔

Natural disasters cost $210bn in 2020, the world's joint-hottest year - CGTN

فرانس میں موسم بہار کے آخر میں شدید سردی کی وجہ سے انگور کے باغوں کو نقصان پہنچا تھا جبکہ مئی میں انڈیا اور بنگلہ دیش میں طوفان کی وجہ سے بھی کافی نقصان ہوا تھا جبکہ جنوبی سوڈان میں سیلاب سے تقریباً آٹھ لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے۔

رپورٹ کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ’2021 میں کچھ انتہائی تباہ کن قدرتی آفات کی وجہ سے ہونے والے واقعات نے غریب ممالک کو بری طرح متاثر کیا۔ جنہوں نے موسمیاتی تبدیلی کا سبب بننے میں کم حصہ ڈالا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں