تازہ ترین

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

موسمِ گرما میں قدرتی شربتوں کا استعمال، بیماریوں سے بچاؤ

لاہور: بدلتے موسم کے لحاظ سے آنے والے سخت گرم موسم کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں ابتدا میں ہی مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے، موسم گرماکے بُرے اثرات سے بچنے اورپیاس بجھانے کے لیے روائیتی مشروبات مثلا لیموں کی سکنجین، دودھ کی لسی، ستو ، لسی ، شربت صندل ، بزوری اور سردائی وغیرہ استعمال کرنا مفید ہے ، یہ نا صرف پیاس بجھاتے ہیں بلکہ جسم انسانی میں نمکیات کے توازن کو بھی قائم رکھتے ہیں، موسم گرما میں گرم اور مرغن غذاوں کے استعمال کو جاری رکھنا بھی صحت کیلئے مفید نہیں۔

ان خیالات کا اظہاربدلتے موسم کی احتیاطی تدابیر کے موضوع پر منعقدہ مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے متعدد حکیموں نے کیا، انہوں نے کہا کہ موسم گرما کے مسائل سے بچنے کے لیے روائتی مشروبات کے ساتھ ساتھ تازہ اور قدرتی غذاؤں کو استعمال کرنا چاہیے ۔

کھیرا ، خربوزہ اور تربوز وغیرہ کھانے میں احتیاط سے کام لیں اور ان پھلوں کے کھانے کے دوران پانی نہ پیا جائے انہوں نے کہا کہ موسم گرما کے بد اثرات اور صحت کے تقاضے کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موسم کے بد اثرات میں لو لگنا ، پسینے کی کثرت ، ہیضہ ، اسہال ، بخار ،تھکاوٹ اور کمزوری وغیرہ شامل ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ کھانا جب بھی کھائیں گرم کرکے کھائیں اور گلےسڑے ، طویل عرصے سے فریج میں رکھے ہوئے اور بازاری کھانوں سے اجتناب کیا جائے ۔

اس کے علاوہ کولا مشروبات کے استعمال سے پرہیزکرنا بھی صحت کے لیے ضروری ہے کیونکہ ان کے استعمال سے جسم میں پانی کی کمی ہونے کے ساتھ ساتھ جسم سے نمکیات خارج ہوجاتے ہیں اورتیزابیت بھی بڑھ جاتی ہے جو کئی امراض کا پیش خیمہ ثابت ہوتی ہے۔

Comments

- Advertisement -