اسلام آباد : نااہل وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ 20 کروڑ عوا م نے نہ 28جوالائی کافیصلہ مانا نہ مانے گی ، اقامے پر پتہ نہیں مجھے کتنی بار نااہل کریں گے، مجھے تو نااہل قرار دیا گیا بتایا جائے ان کو کون نااہل قرار دے گا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر نواز شریف نے پنجاب ہاؤس میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو عملاً مضبوط کردیا گیا ہے ، آئین سب سے مقدس ہے ، پارلیمنٹ نے آئین بنایا،پارلیمنٹ آئین کو تبدیل بھی کرسکتی ہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ آج آپ آئین کی بات کرتے ہیں ، جب ڈکٹیٹرمار شل لا لگاتاہےتو آپ آئین کیساتھ ہوتے ہیں یا ڈکٹیٹرکے؟ آپ کے منہ سے اس طرح کی باتیں اچھی نہیں لگتیں، جب ڈکٹیٹر نے مارشل لا لگایا توآ پ نےآئین کے تحت حلف نہیں لیا۔
نااہل وزیراعظم نے کہا کہ ایک کروڑ عوام کے بنائے گئے قانون کو رد کیا گیا ، نواز شریف سے وزارت عظمیٰ، پارٹی صدارت چھین لی گئی، اب آپ میرا نام بھی چھیننا چاہتے ہیں تو چھین لیں۔
انکا کہنا تھا کہ اقامے پر پتہ نہیں مجھے کتنی بار نااہل کریں گے، مجھے تو نااہل قرار دیاگیابتایا جائے ان کو کون نااہل قرار دے گا، سپریم کورٹ کا کل کا فیصلہ میرے لیےغیرمتوقع نہیں، میں اسی قسم کا فیصلہ کی توقع کررہا تھا۔
نوازشریف نے کہا کہ یہ قانون ذوالفقارعلی بھٹو کے دور میں بنا تھا ، آمروں نے اس قانون کو ختم کیا ، 2014 میں تمام جماعتوں نےملکر یہ قانون بنایا۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 20 کروڑعوام کےجذبات بھی وہی ہیں جوان کارکنوں کےہیں، 20 کروڑ عوا م نے نہ 28جوالائی کافیصلہ مانا نہ مانے گی، پارلیمنٹ کے واضح قانون سے انحراف کرکے مجھے نااہل کیا گیا۔
نواز شریف نے خطاب کے دوران نظام عدل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ مفلوج ہو کر رہ گئی ہے ، ایک کلرک بھی تبدیل ہو تو اسٹے آرڈر آجاتا ہے ، پارلیمنٹ سے پاس کیا ہوا قانون کالعدم قرار دے دیا گیا۔
مزید پڑھیں : میرا نام محمد نوازشریف ہےاسےبھی چھیننا ہےتوچھین لو‘ نوازشریف
اس سے قبل احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا تھا کہ 28 جولائی کو میری وزارت چھین لی گئی اور کل کے فیصلے سے مجھ سے مسلم لیگ ن کی صدارت چھین لی گئی، میرا نام محمد نوازشریف ہے، آئین میں کوئی شق ڈھونڈیں جس کی مدد سے میرا نام محمد نوازشریف بھی چھین لیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یکے بعد دیگرے آنے والے فیصلے وہ ایک شخص سے متعلق ہیں، جو نواشریف شریف کی ذات کے گرد گھومتے ہیں۔