لندن : سابق وزیراعظم نواز شریف بیلا روس سے لندن پہنچ گئے ہیں، علاج معالجے کی غرض سے ان کا قیام دو ہفتے تک رہے گا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم اور ن لیگ سے صدر نواز شریف لندن پہنچ گئے، وہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس میں قیام کریں گے۔
ذرائع کے مطابق نوازشریف دو ہفتے لندن میں قیام کریں گے جہاں وہ اپنے میڈیکل ٹیسٹ اور چیک اپ کرائیں گے۔
نوازشریف کی لندن آمد کے دوران برطانوی پولیس نے گلفام حسین نامی ایک مقامی شہری کو حراست میں لے لیا۔ نواز شریف کے ہمراہ اُن کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود ہیں۔
ذرائع کے بتایا کہ ن لیگ یوتھ ونگ برطانیہ کے چیئرمین خرم بٹ کی شکایت پر گلفام حسین کو حراست میں لیاگیا، خرم بٹ نے الزام لگایا کہ گلفام حسین نے شریف فیملی کو دھمکیاں دی تھیں۔
نواز شریف خصوصی طیارے کے ذریعے منسک سے لندن کے لوٹن ایئر پورٹ پہنچے، اس موقع پر نواز لیگ کے کارکنان بھی موجود تھے۔
سابق وزیراعظم لوٹن ایئرپورٹ سے اپنی رہائش گاہ ایون فیلڈ روانہ ہوگئے، نواز شریف لندن میں اپنے علاج کے علاوہ سیاسی ملاقاتیں بھی کریں گے۔
مزید پڑھیں : نواز شریف کی عبدالمالک بلوچ سے ملاقات کا اندرونی احوال
اے آر وائی نیوز کے مطابق نیشنل پارٹی کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے لاہور میں مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں کیا کچھ ہوا، اس کا اندرونی احوال سامنے آ گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں عبدالمالک بلوچ نے نواز شریف کو بلوچستان دورے کی استدعا کی تاہم انہوں نے فوری طور پر بلوچستان کے دورے کا وعدہ نہیں کیا اور کہا کہ اگر سیاسی پیش رفت ہوئی تو وہ (نواز شریف) ضرور بلوچستان کا دورہ کریں گے۔