مسلم لیگ ن کے صدر میاں نوازشریف مولانا فضل الرحمان سے ملے بغیر ہی اسلام آباد سے واپس لاہور روانہ ہوگئے، اس حوالے سے ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ وہ آئینی ترمیم پر شہباز شریف کی حکمت عملی سے نالاں ہیں۔
مسلم لیگ ن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ نواز شریف کی جانب سے آئینی ترمیم سے متعلق مشاورتی عمل سے عدم دلچسپی کا اظہار کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے آئے تھے، تاہم نواز شریف نے صدر زرداری سے ملاقات کی اور نہ ہی مولانا فضل الرحمان سے ملے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی تمام تر کوششوں کے باوجود نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان سے ملنے سے انکار کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے شہبازشریف سے کہا تھا کہ نئی آئینی ترمیم پر پہلے ہی مولانا کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا، تاہم نوازشریف کا آج صبح اجلاس میں شرکت کیلئے لاہور سے دوبارہ اسلام آباد واپس آنے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس آج دن ساڑھے 12 بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے اور ایوان میں مجوزہ آئینی ترامیم ایوان میں پیش نہ ہوسکیں۔
اس سے قبل ذرائع اسپیکر چیمبر کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں آئینی ترامیم پیش نہیں ہوسکیں گی اس لیے قومی اسمبلی کا اجلاس پیر تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔