تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پی ڈی ایم کو بچانے کے لئے "تین بڑے” متحرک

لاہور: قومی اسمبلی سے استعفوں پر ڈیڈ لاک کے باعث پی ڈی ایم کا مستقبل تاریک ہونے لگا ہے، پی ڈی ایم کو بچانے کے لئے اپوزیشن کے تین بڑے ایک بار پھر متحرک ہوگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف، فضل الرحمان اور آصف زرداری پی ڈی ایم بچانے کیلئے متحرک ہوگئے ہیں اور پی ڈی ایم کے اہم اجلاس سے قبل تینوں رہنماؤں کا رابطہ ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اختلافی امور کو حل کرنے کا بہترین فورم پی ڈی ایم ہے، ہم پر بھاری ذمہ داری ہے عوام کو مایوس نہیں کرنا۔

سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا کہ پی ڈی ایم کے اجلاس کو نتیجہ خیز بنانے کےلیے فریقین کو لچک دکھانا ہوگی، استعفوں سمیت تمام امور پر موقف کھلے دل سے سنا جائے۔

سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ عوام پی ڈی ایم کو مسائل پر نجات دہندہ کی طرح دیکھ رہی ہے، اندرونی اختلافات، مختلف نظریات کے باوجود پی ڈی ایم کا اتحاد ناگزیر ہے، حکمرانوں کی ناعاقبت اندیشی سیاست کو نقصان پہنچا رہی ہے، پی ڈی ایم اتحاد حکمرانوں کے اوچھے ہتھکنڈوں کا ملکرمقابلہ کرےگا۔

دوسری جانب پی ایم ڈی اجلاس کیلئے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور مریم نواز نے طویل مشاورت کے بعد حکمت طےکر لی ، مریم نواز پی ڈی ایم اجلاس میں لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن رکھیں گی۔

یہ بھی پڑھیں:  لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن : نوازشریف اور مریم نواز نے حکمت عملی تیار کرلی

ذرائع ن لیگ نے کہا ہے کہ ن لیگ تحریک عدم اعتماد کے آپشن کی کھل کر مخالفت کرےگی ، چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کا حشردیکھ لیا پی ڈی ایم سنجیدہ فیصلےکرے۔

ذرائع کے مطابق ن لیگ کے ممکنہ دلائل میں کہا گیا کہ کامیابی کے قریب ہیں پی ڈی ایم پرفیصلے مسلط نہ کیے جائیں ، ایک ہی حربہ بار بار آزمانے سے پی ڈی ایم مذاق نہ بن جائے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کو اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویز کو حتمی شکل دے دی ہے ، مولانا فضل الرحمان کی تجویزسےپیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر جماعتیں متفق ہیں تاہم پیپلزپارٹی کو آج استعفوں پرمنانے کے لیےبھرپور کوشش کی جائےگی۔

Comments

- Advertisement -