دبئی : مسلم لیگ نون کے قائد میں نوازشریف چار سال بعد وطن واپسی کے لئے روانہ ہوگئے ،ان کا خصوصی طیارہ تقریبا پونے دو بجے اسلام آباد ایئرپورٹ پر لینڈ کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نون کے قائد میاں نوازشریف دبئی سے چارسال بعد وطن واپسی کے لئے روانہ ہوگئے، نوازشریف کا طیارہ امید پاکستان 10 بجکر 42 منٹ پر دبئی سے پاکستان روانہ ہوا۔
خصوصی طیارے میں ایک سو چورانوے افراد بھی نوازشریف کے ساتھ ہیں جبکہ دوسری خصوصی پرواز میں ن لیگ اوورسیزکے رہنما اور صحافی سوار ہیں۔
خصوصی طیارہ تقریبا تقریباََ دو بجے اسلام آباد ایئرپورٹ پر لینڈ کرے گا، جہاں نواز شریف دو گھنٹے قیام کریں گے اور اہم قانونی امور نمٹائیں گے، اسحاق ڈار کے مطابق یہ قیام ایک گھنٹے تک ہوسکتا ہے، جس کے بعد نواز شریف اسلام آباد سے لاہور روانہ ہوجائیں گے۔
نواز شریف اسلام آباد سے لاہور ائیرپورٹ پہنچیں گے اور لاہور ائیرپورٹ سے میاں نواز شریف جاتی امرا روانہ ہوں گے ، جاتی امرا میں قیام اور فاتحہ خوانی کے بعد جلسہ گاہ ہیلی کاپٹر پر روانہ ہوں گے
لاہور میں نوازشریف کے قافلے کے استقبال کیلئے دو طیارے ڈیڑھ گھنٹے تک گل پاشی کریں گے، مینار پاکستان پر میاں صاحب کا خطاب رات نو بجے تک متوقع ہیں۔
اس سے قبل نواز شریف دبئی ایئرپورٹ پہنچے تو کارکنوں نے اُن کا استقبال کیا، اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چار سال بعد پاکستان جارہا ہوں، خوشی محسوس کررہا ہے، پاکستان چھوڑنے کی خوشی نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ملک کے حالات دوہزار سترہ سے بہتر نہیں ، دکھ ہوتاہےملک ترقی کےجائے پیچھےچلاگیاہےوہ پاکستان جہاں علاج کی سہولت اور دوائیاں مفت تھیں، لوڈشیڈنگ ختم ہوچکی تھی، کیا آپ کو آج وہ پہلےوالاپاکستان نظر آتا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ لوگوں کے حالات بہت پریشان کن ہیں،امیدکی کرن ہاتھ سےجانےنہیں دینی چاہئے،ہم اس قابل ہیں حالات کو ٹھیک کیا جاسکے۔
ن لیگی قائد کا کہنا تھا کہ میں نے اور مریم نوازنےڈیڑھ،ڈیڑھ سو پیشیاں بھگتی ہیں ،میری بیٹی کو کلین چٹ ملی کیونکہ وہ کسی عہدےپرنہیں تھی،میں نے سب کچھ اللہ پر چھوڑا ہوا ہے، ہم اٹھائیس مئی والے ہیں،نو مئی والے نہیں۔