مالی : وزیراعظم نواز شریف دو روزہ سرکاری دورے پر مالدیپ پہنچ گئے، دارالحکومت مالی آمد پر مالدیپ کے صدر عبداللہ یامین عبدالقیوم اور ان کی اہلیہ نے وزیراعظم اور خاتون اوّل کا شایان شان استقبال کیا،۔
اس موقع پر گارڈ آف آنر کے ساتھ توپوں کی سلامی اور استقبالیہ تقریب میں روایتی رقص بھی پیش کیا گیا، بیگم کلثوم نواز اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔
وزیر اعظم نوازشریف نے مالدیپ کےباون ویں یوم آزادی کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ میزبان صدر سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات اوردیگرعالمی امورپرتبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم کے دورے میں مختلف یادداشتوں پردستخط بھی کیے جائیں گے۔
مسائل کے حل کیلئے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے، صدر مالدیپ
بعد ازاں وزیراعظم نوازشریف اورمالدیپ کے صدر نے مشترکہ نیوزکانفرنس سے خطاب کیا، اپنے خطاب میں صدر عبداللہ یامین عبدالقیوم نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف سے مختلف شعبوں میں تعاون پرگفتگو ہوئی ہے، جس میں دونوں ممالک کے درمیان سول سروس، تعلیم، سیاحت اورتجارت میں تعاون پراتفاق ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تجارت بڑھانے کیلئے مشترکہ ورکنگ گروپ کو فعال بنایا جائیگا، سیاحت،عوامی روابط کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینگے۔
عبداللہ یامین عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ نیشنل ڈیفنس فورس کی استعداد بڑھانے کیلئے تعاون پر حکومت پاکستان کے مشکور ہیں، پاکستان دیرینہ،پائیداراور قابل اعتبار دوست ملک ہے۔
ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئےتعاون کاعزم رکھتےہیں،صدرمالدیپ نے مزید کہا کہ خطے کو درپیش مسائل کے حل پر بھی وزیراعظم نوازشریف سے بات چیت ہوئی ہے۔
خطے کی ترقی کیلئے سارک کو فعال کرنا ضروری ہے، نواز شریف
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ مالدیپ کی یوم آزادی تقریبات میں شرکت میرے لیے باعث مسرت اور قابل فخر ہے، ہمارے دل میں مالدیپ کے مستقبل کیلئے امن، ترقی، خوشحالی کی نیک تمنائیں ہیں، باہمی مفاد کےتمام شعبوں میں تعاون بڑھاناچاہتےہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ صدرمالدیپ سے ملاقات میں مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل کرکام کرنے پراتفاق کیا گیا ہے، صدرمالدیپ اسلام آباد میں سارک کانفرنس کے انعقاد کےحامی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطےکی ترقی وخوشحالی کیلئے سارک کو فعال بنانا ضروری ہے، بھارت نےسارک کے منشور اور اہداف کے منافی کام کیا، پاکستان امن واستحکام کیلئے مالدیپ کے وژن کو سراہتا ہے، دونوں ملکوں کےمشترکہ بزنس گروپ تشکیل دیئے گئے ہیں، پاکستانی عوام مالدیپ کےعوام کیلئےنیک تمنائیں رکھتےہیں۔
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے ورکنگ گروپس کی چار ذیلی کمیٹیاں کام کررہی ہیں، وزیراعظم کھیل، صحت، تعلیم، انسداد منشیات میں تعاون جاری ہے، پاکستان مالدیپ میں میڈیکل کالج کےقیام کیلئےتعاون کریگا۔