تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

چیف جسٹس اپنا کام کریں حکومت کے کام نہ کریں ، نواز شریف

اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس اپنا کام کریں حکومت کے کام نہ کریں، اللہ کے فضل سے بھاگنے والے نہیں، سزادینا ضروری ہے تو میرا نام کوٹیکنا یا کسی اور ریفرنس میں ڈال دیں۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ میڈیا گواہ ہے واجد ضیا کے بیان سے ہم سرخرو ہوئے ہیں، عیادت کے لیے جانا چاہتا ہوں لیکن اجازت نہیں مل رہی۔

نواز شریف نے عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اللہ کے فضل سے بھاگنے والے نہیں، مقدمہ بدعنوانی پرمبنی ہے،یہ مقدمہ سیاسی نہیں فراڈ ہے، آج بہت سےحقائق سامنےآئےہیں، ثابت ہورہا ہے، جو کچھ ہورہا ہے، سب کچھ سیاسی ہے۔

انھوں نے کہا کہ واجدضیا کے بیان سے جو حقائق سامنے آئے وہ سب نے دیکھ لئے، اس مقدمے میں سزا نہیں دی جا سکتی، سزا دینا ضروری ہے تو میرا نام کوٹیکنا یا کسی اور ریفرنس میں ڈال دیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس کیس میں کچھ نہیں،فراڈ ثابت ہوتا جارہاہے، اسٹار گواہ واجد ضیا اپنے منہ سے اقرار کرچکے ہیں، اس مقدمے کو اپنے منطقی انجام تک پہنچناہے۔


مزید پڑھیں : نیب آمرکا بنایا ہوا کالا قانون ہے‘مقصد سیاست دانوں کوہدف بنانا تھا‘ نوازشریف


نواز شریف نے کہا کہ ایک پیسہ کھایا نہ لوٹا جبکہ لوٹنے والے کو روکاہے، یہ تماشا زیادہ دیر تک نہیں چلے گا، میرےخلاف مقدمےمیں کچھ بھی نہیں نکل رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس اسپتالوں میں گئے ہیں، اس کا نشانہ بھی شاید ہم ہی تھے، ان ساری باتوں کا مقصد ہم پرہاتھ ڈالنا ہے لیکن کچھ ہو تو یہ ہاتھ ڈالیں، مقننہ کاک ردار کسی اور کے ہاتھوں میں چلا گیا ہے، سارے کام کریں لیکن ساڑھے18لاکھ مقدمات کا بھی کچھ کریں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ لوگ پریشان ہیں،وہ وقت آئے گا، جب لوگوں کو انصاف ملے گا، فیصلے ہونگے، لاکھوں زیر التوا مقدمات کی طرف بھی توجہ دی جائے، چیف جسٹس اس بات کی طرف توجہ دیں جواُن کا کام ہے، چیف جسٹس کوجوکام کرناچاہیے وہ میں نے بتادیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ بھی نہیں ملا،جنھوں نے مقدمہ کیا انھیں سزاملنی چاہیے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -